۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
بلوچستان؛ کوئٹہ سے ایران جانے والی قومی شاہراہ پر مسلح افراد کا 9مسافروں کو بس سے اتار کر قتل

حوزہ/ بلوچستان کے ضلع نوشکی کے قریب کوئٹہ سے ایران جانے والی قومی شاہراہ پر مسلح افراد نے ایک مسافر بس سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوئٹہ/ بلوچستان کے ضلع نوشکی کے قریب کوئٹہ سے ایران جانے والی قومی شاہراہ پر مسلح افراد نے ایک مسافر بس سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔

اطلاع کے مطابق، یہ واقعہ جمعہ کی شب اس وقت پیش آیا جب ایرانی سرحد سے متصل علاقے تفتان جانے والی ایک مسافر بس نوشکی کے قریب "سلطان چڑھائی" پر پہنچی جہاں پہلے سے ناکہ لگائے مسلح افراد نے فائرنگ کی اور بس کو روک لیا۔

ذرائع کے مطابق،مسلح افراد نے بس روکنے کے بعد تمام مسافروں سے ان کے قومی شناختی کارڈز طلب کیے اور پنچاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو الگ کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔واقعے کے بعد مسافروں نے کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کو بلاک کر کے مسلح افراد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکزی شاہراہ بلاک کر دی۔قتل ہونے والے افراد کا تعلق صوبہ پنجاب کے علاقے منڈی بہاوالدین اور گوجرانوالہ سے بتایا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے شورش زدہ علاقوں میں ماضی میں بھی کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کی جانب سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے باشندوں کو شناخت کے بعد اغواء اور قتل کرنے کے واقعات ہو چکے ہیں۔

رواں سال کے اوائل میں بھی بلوچستان کے شورش زدہ علاقے کیچ سے نامعلوم مسلح افراد نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے پانچ مزدوروں کو اغواء کیا جو کہ تحصیل ہوشاب میں نجی موبائل کمپنی کے ایک موبائل ٹاور کی تنصیب کے کام میں مصروف تھے۔

اس سے قبل سال 2013 میں کوئٹہ سے پنجاب جانے والی آٹھ مسافر بسوں کو بولان کے علاقے مچھ کے قریب روک کر شناخت کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 14 مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .