حوزہ نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اناطولیہ اخبار نے غیر سرکاری تنظیم کلیم کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی میں مسلم کمیونٹی کو بھیانک تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اناطولیہ نے لکھا کہ اس غیر سرکاری تنظیم نے 2023 میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی 1 ہزار 900 سے زیادہ کارروائیاں ریکارڈ کیں، اس اعداد و شمار میں پچھلے سال کے مقابلے میں 114 فیصد اضافہ ہوا ہے، یعنی مسلمانوں کے خلاف روزانہ پانچ سے زیادہ واقعات پیش آتے ہیں اور اس میں زبانی بدسلوکی، قاتلانہ حملہ اور مالی نقصان بھی شامل ہے، اس کے علاوہ یہ بھی خدشہ ہے کہ حکام پر اعتماد کی کمی کی وجہ سے بہت سے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے ہیں۔
تقریباً 5 ملین مسلمانوں کے ساتھ، جرمنی مغربی یورپ میں دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے، اور اسلام اس ملک میں سب سے بڑی مذہبی اقلیت ہے۔