۹ تیر ۱۴۰۳ |۲۲ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 29, 2024
1

حوزہ/ انہوں نے عید غدیر کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: تمام انبیاء علیہم السلام اس دن دن جشن اور خوشیاں مناتے تھے ، عید غدیر کا عیدالاضحی اور الفطر سے اس طرح تعلق ہے جیسے چاند کا اس کی روشنی ہوتا سے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے طلباء اور علماء کے اجتماع میں عید غدیر اور عید امامت و ولایت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ہر عید کسی انجام اور کسی آغاز کی نشاندہی کرتی ہے، مثلاًعید فطر تیس دنوں کے روزوں اور عبادتوں کے اختتام پر منائی جاتی ہے اور عید الاضحی ذی الحجہ کے دس دنوں کے اختتام اور منیٰ اور احرام سے حجاج کے نکل جانے کے بعد منائی جاتی ہے، یہاں تک کہ عید نوروز بھی سردیوں کا اختتام اور موسم بہار کے آغاز کا نام ہے۔

انہوں نے عید غدیر کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: تمام انبیاء علیہم السلام اس دن دن جشن اور خوشیاں مناتے تھے ، عید غدیر کا عیدالاضحی اور الفطر سے اس طرح تعلق ہے جیسے چاند کا اس کی روشنی ہوتا سے۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے مزید کہا: اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں چار مقامات پر اتمام نعمت کا تذکرہ کرتا ہے کہ تم پر نعمت تمام کر دی گئی، بیت المقدس سے خانہ کعبہ کی جانب قبلہ کی تبدیلی سے متعلق آیت، فتح مکہ کے وقت جو کہ بت پرستی کا مرکز تھا، نماز اور حکم تیمم کے احکام سے متعلق سورہ مائدہ کی آیت نمبر 6 ، اور یوم غدیر کے وقت، قرآن کریم نے تمام نعمت کے وقت چار چیزوں کا تذکرہ کیا، ۱۔ دین کی تکمیل، ۲۔اتمام نعمت، ۳۔رضائے الٰہی ،۴۔ دشمن کی مایوسی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .