۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / حضرت امام موسی بن جعفر علیہما السلام علم و حلم، اعلی اوصاف اور عبادت و بندگی خدا میں منفرد مقام کی حامل شخصیت تھے۔ آپ علیہ السلام کی کنیت ابو الحسن اور لقب کاظم قرار پایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 7صفر المظفر ساتویں امام موسی کاظم علیہ السلام کے یوم ولادت پر اپنے پیغام میں کہا: حضرت امام موسی بن جعفرعلیہ السلام اپنے والد گرامی امام جعفر صادق علیہ السلام کی تمام صفات خصائل، مناقب ،فضل و کمال کے وارث و امین تھے اور علم و حلم، اعلی اوصاف اور عبادت و بندگی خدا میں منفرد مقام کی حامل شخصیت تھے جن کی کنیت ابو الحسن اور لقب کاظم قرار پایا۔

آپ علیہ السلام نہ صرف فطری کمال کے جوہر کامل کا نمونہ تھے بلکہ والد گرامی کی طرف سے حاصل ہونے والی تربیت سے آراستہ ہوکر انسانیت کی رہبری و رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے رہے ۔ انہیں مشکل اور نامساعد حالات میں اپنے والد امام جعفر صادق علیہ السلام کی طرف سے جانشینی کے تمام تر فرائض تفویض کئے گئے۔

علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حضرت موسی بن جعفر علیہ السلام نے علمی تبحراور جلالت کے ساتھ اپنے جد امجد پیغمبر گرامی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عمل و کردار کو اپناتے ہوئے جب یہ محسوس کیا کہ اس وقت کی منحرف قوتیں دین اسلام کے عقائد و نظریات کو مسخ کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں تو آپ علیہ السلام نے ان قوتوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے میں ذرا بھی تأمل سے کام نہ لیا۔ چنانچہ انہیں اس عمل کی پاداش میں کئی سال قید و بند کی صعوبتوں سے دوچار کیا گیا اور بالآخر امام برحق کی شہادت بھی انہی تکالیف کو برداشت کرتے ہوئے ہوئی۔

انہوں نے کہا: امام کاظم علیہ السلام جود و سخا، سیر چشمی اور فیاضی جیسے اوصاف کا اعلی نمونہ تھے چنانچہ خیر الدین زرکلی لکھتے ہیں کہ "کان احد کبار العلما" یعنی وہ ان اکابر علما میں سے تھے۔ جو سخاوت کی صفت سے آراستہ تھے۔ اسی طرح امام ذہبی رقمطرا ز ہیں کہ "کان موسی من اجود الحکما" یعنی موسی کاظم علیہ السلام بہترین حکماءمیں سے تھے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا: آج بھی اسلام اور مسلمان دشمن قوتیں پوری قوت کے ساتھ اسلامی دنیا کے خلاف متحد ہوکر دین اسلام کے حقائق کو بگاڑنے اور مسلمانوں کو کمزور کرنے کی سازشیں کررہی ہیں۔ جس کا واضح ثبوت بعض اسلامی خطوں جیسے فلسطین و کشمیر پر ناجائز تسلط ہے جس کے خلاف دنیابھر کے مسلمان اور انصاف پسند طبقات صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں اور موثر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی سیرت عالیہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اسلام کے تحفظ، اسلامی اقدار کے احیاءاور فروغ اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے جدوجہد کریں اور اپنے داخلی اتحاد کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں ۔ اگر اس راستے میں صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں تو اس کے لئے آمادہ رہیں کیونکہ مشکلات اور شہادت ہی قوموں کے عروج کا سبب ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا: آپ علیہ السلام کے فرامین میں سے ہے کہ "اطاعت خدا میں مال خرچ کرنے سے پرہیز نہ کرو ورنہ دو برابر خدا کی معصیت میں خرچ ہوجائے گا"۔ اسی طرح فرمایا کہ "جس طریقہ سے زراعت سخت زمین کی بجائے نرم زمین میں ہوتی ہے اسی طرح سے علم و حکمت متواضع انسان کے دل میں پروان چڑھتے ہیں نہ کہ متکبر و مغرور کے"۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .