حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ شبیری زنجانی نے امام ہادی علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر ایک تحریر میں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ "وعظ و حکمت کیوں اثر نہیں کرتی؟"، امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:
امام ہادی علیہ السلام نے فرمایا: "الحِکمَـةُ لا تَنْجَـعُ فی الطِّباعِ الفاسِدَةِ؛ حکمت فاسد طبیعتوں اور دلوں پر اثر نہیں کرتی۔" (بحار الانوار، ج 75، ص 370)
عظیم محدّث مرحوم شیخ عباس قمی نے اس حدیث کی شرح میں امام ہادی علیہ السلام کے مواعظ سے نقل کیا ہے:
"منقول ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کے درمیان کھڑے ہوئے اور خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: "اے بنی اسرائیل! حکمت کو جاہلوں کے سامنے بیان نہ کرو ورنہ تم نے حکمت پر ظلم کیا۔ اور نہ ہی حکمت کو اس کے اہل سے روکو، ورنہ تم نے ان پر بھی ظلم کیا۔"
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
قال العالم علیه السلام: لا تدخل الملائکة بیتاً فیه کلب.
«إِنَّ جَبْرَئِیلَ أَتَانِی فَقَالَ إِنَّا مَعْشَرَ الْمَلَائِکَةِ لَا نَدْخُلُ بَیْتاً فِیهِ کَلْبٌ وَ لَا تِمْثَالُ جَسَدٍ؛
"بے شک جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور کہا: ہم فرشتوں کا گروہ ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتا جس میں کتا یا کوئی تصویر (بت) ہو۔" (الکافی، ج 3، ص 393)
شاعر نے اس بنا پر کیا خوب کہا ہے کہ:
کیا آئے گا فرشتہ جب تک نہ کرے دور
سگ در سے، صورت دیوار سے
اور اگر مجبوری ہو تو صرف اتنی ہی حکمت بیان کرو جتنی اس کی سمجھ میں آ سکے اور جس کی اس کے ذہن میں گنجائش ہو۔" (منتهی الآمال، ص997)









آپ کا تبصرہ