حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسکول کے ڈائریکٹر مصطفٰی بلگرامی نے خطاب میں آزادی کے معنیٰ بتاتے ہوئے کہا کہ خود مختاری، حریت، رہائی، بے قیدی اور خلاصی ہیں، غلامی آزادی کی ضد ہے۔ اس کا اصل مفہوم یہ ہوا کہ کسی ریاست کا ہر شعبہ بندشوں اور تعصب سے پاک ہونا چاہیے۔ کسی خاص طبقہ یا مذہب کو نشانہ بنایا جائے یا اسے دوسرے درجہ کا شہری سمجھا جائے تو وہ ریاست سب کچھ ہو سکتی ہے مگر آزاد ریاست کہلانے کے مستحق نہیں ہوسکتی ہے۔ آزادی فطرت کی عطا کردہ انمول نعمت ہے۔
جناب مصطفٰی بلگرامی نے مزید کہا کہ اس انمول نعمت کی حفاظت علم کی طاقت اور ملک کی آئین کے ذریعہ کی جا سکتی ہے۔
شاذ پبلک اسکول میں جھنڈا لہرانے کے بعد وطن کا ترانہ گایا گیا۔ طلباء و طالبات نے ثقافتی پروگرام پیش کیا۔
اس پروگرام کے ذریعے یہ دکھایا گیا کہ سبھی مذاہب و طبقات کے باشندے میل، محبت و اتفاق سے ایک ساتھ کیسے رہ سکتے ہیں اور یہ اپنے ملک کی پہچان ہے۔ موجود گارجین اور والدین نے اس پیش کش کو پسند کیا اور تعریفیں کیں۔ اسکول کے پرنسپل صاحب نے طلباء و طالبات کے درمیان سرٹیفکیٹ، انعامات اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔