حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی ایک روزہ تنظیمی دورے پر ضلع جعفر آباد پہنچے۔ انہوں نے گوٹھ ہجوانی جمالی شاہی چوکی میں عوام سے خطاب کیا اور دوپاسی ہاؤس ڈیرہ اللہ یار میں ضلعی کابینہ اور تنظیمی ذمہ داران کے ہمراہ نشست کی۔ اس موقع پر سابقہ صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان علامہ برکت علی مطہری، ضلعی صدر سید اسرار حسین شاہ دوپاسی، نائب صدر سجاد حسین، سینئر تنظیمی رہنماء سید شبیر علی شاہ، طیب خان ھجوانی، مولانا علی حسن و دیگر تنظیمی ذمہ داران موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈمکی نے کہا کہ لبنان اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنا پوری امت مسلمہ پر فرض ہے۔ آج امت مسلمہ کو متحد ہوکر قبلہ اول فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کی تحریک کا ساتھ دینا چاہئے۔ اس حساس مرحلے پر عرب اور مسلم حکمرانوں نے فلسطین اور قبلہ اول کے ساتھ جو خیانت کی ہے، اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم قوموں کی سمت اور مستقبل کا تعین کرتا ہے۔ وطن عزیز پاکستان میں متنازعہ مسلکی نصاب تعلیم کا نفاذ افسوس ناک عمل ہے۔ ملت جعفریہ کے اعتراض اور احتجاج کے باوجود بعض ناعاقبت اندیش عناصر مسلم پاکستان کو مسلکی تفریق کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے کروڑوں عاشقان اہل بیت شیعہ اور سنی مسلمان موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم پر اعتراض کرتے ہوئے اسے رد کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے سات کروڑ شیعیان علی کے علاوہ کروڑوں محبان اہل بیت اہل سنت اس بات کو تسلیم نہیں کرتے کہ نصاب تعلیم سے واقعہ کربلا اور تعلیمات اہل بیت کو نکال کر نصاب تعلیم میں آل رسول کے دشمنوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جائے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ اتوار 20 اکتوبر کو شعبہء تنظیم سازی کے تعاون سے بلوچستان میں تنظیم سازی سیکرٹریز کے لئے تنظیمی تربیتی ورکشاپ منعقد کی جائے گی۔ ورکشاپ میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے سیکرٹری تنظیم سازی شریک ہوں گے۔