حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تعلیم پروفیسر سید نجیب الحسن نقوی نے پنجاب کالج لاہور میں طالبہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے غیر اخلاقی واقعات کا تسلسل کے ساتھ رونما ہونا معاشرے کی اخلاقی گراوٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے، جن سے پوری قوم کے سر شرم سے جھک جاتے ہیں، ان ہولناک واقعات پر پردہ ڈالنے کی حکومتی کوششیں انتہائی شرمناک اور قابلِ گرفت ہیں، پنجاب میں خاتون وزیر اعلٰی اور خواتین وزراء کی بڑی تعداد کے باوجود ایسے کربناک واقعات ان کی نااہلی کی واضح مثال ہیں، نمبروں کی آڑ میں طلباء و طالبات کا کہیں جنسی اور کہیں نفسیاتی استحصال کیا جانا انتہائی افسوسناک ہے، طلباء و طالبات خوف کے باعث اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں اور زیادتیوں پر لب کشائی نہیں کرتے بلکہ بلیک میل ہوتے رہتے ہیں، زیادہ تر طالبات مافیاز کا ”شکار“ بنتی ہیں، تعلیمی اداروں سے باہر ہونے پر والدین اپنی بیٹیوں کی عزت کے تحفظ کے لئے پریشان رہتے ہیں، منشیات، جنسی ہراسانی کے اخلاق سوز واقعات اب والدین کے لئے وبال جان بنتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ہولناک انکشافات میں اگر سو فیصد سچائی نہ بھی ہو، تو بھی اس کا چند فیصد سچا ہونا تباہ کن اثرات کا حامل ہے جن سے پس پردہ مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے، جو معاشرے کی بچی کھچی اخلاقی اقدار کے تانے بانے کو ادھیڑ رہا ہے، یہ اس ہمہ جہت اخلاقی زوال کا صرف ایک منظر ہے جس نے گزشتہ دو دہائیوں سے ہمارے میڈیا اور تعلیمی اداروں میں نقب لگائی، ایسے واقعات کے سدباب کے لیے ریاست اور اس کے ذمہ دار اداروں کو قابل عمل تجاویز پر عمل پیرا ہو کر اس معاشرتی اور اخلاقی بحران سے بچنے کی کوئی سبیل نکالنا ہو گی، تعلیمی اداروں کے اندر یا باہر جو عناصر بھی ان گھناؤنی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کو عبرت ناک سزا دی جائے، معاملات کو صرف رسمی بیانات، کمیٹیوں، تفتیش اور قانونی چارہ جوئی کی راہداریوں میں الجھانے کی بجائے اسے منطقی نتیجے پر پہنچانے میں ہی مسائل کا خاتمہ ہو گا۔