۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے سینیٹ اجلاس میں نئی ترامیم پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ترامیم پاس کروانے کی غیر آئینی کوشش کی جا رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 26 ویں آئینی ترامیم کے حوالے سے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے کسی بھی کام کی نیت اور ابتداء اہم ہوتی ہے، آئینی ترامیم اگر لوگوں کو اٹھا کر کی جائیں تو یہ کیسی ترامیم ہیں، اپنے ساتھیوں کی شخصیت کو مجروح کرنا کہاں کی شرافت ہے، آئین میں ترامیم کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے، لیکن بے ڈھنگے اور اوچھے ہتھکنڈوں سے یہ سب اقدامات اٹھانا انتہائی شرمناک ہیں، پہلی مرتبہ بل پاس کروانے کیلئے جس قدر عجلت اور تیزی دکھائی جا رہی تھی، اس سے شکوک وشبہات بڑھ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمن کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ابتدائی مسودے کے شدید خطرات سے بچا لیا، انہوں نے ایک سمجھدار سیاستدان ہونے کا ثبوت دیا، اگر بے نظیر بھٹو اس وقت موجود ہوتیں تو وہ آج آئین میں ہونے والی ان ترامیم کی ہرگز حمایت نہ کرتیں، جن کے ذریعے عدالتی نظام کو محدود کیا جا رہا ہے، جس طرح کی تیزی اور دھونس دھمکی والی روش اپنائی گئی وہ تاریخ میں یاد رکھی جائے گی۔

ممبرز کو اٹھایا گیا اور دھمکا کر ترامیم پاس کروانے کی غیر آئینی کوشش کی گئی، جس سے ملکی وحدت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اس سے بہتر تھا کہ آئینی ترامیم کے لیے ڈیڑھ ماہ سے جاری غیر معمولی تحرک عوامی فلاح و بہبود کیلئے کی جاتی، یہ سب تماشا پاکستانی عوام بالخصوص جوان سوشل میڈیا کے توسط سے دیکھ رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .