۱ آبان ۱۴۰۳ |۱۸ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 22, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا: قانون سازی ملک وقوم کے اجتماعی مفاد کو پیش نظر رکھ کر کی جانی چاہئیے نا کہ فرد واحد کی خاطر قانون بنائے جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان میں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں کی جانے والی نئی ترمیم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: یہ کسی آئینی ترمیم ہو رہی ہے جس کے لیے لوگ کو ڈرایا، دھمکایا اور اغواء کیا جا رہا ہے۔ راستے بند کیے جا رہے ہیں اور اس ظلم و جبر کے خلاف کہیں شنوائی بھی نہیں۔

انہوں نے کہا: قانون سازی ملک وقوم کے اجتماعی مفاد کو پیش نظر رکھ کر کی جانی چاہئیے نا کہ فرد واحد کی خاطر قانون بنائے جائیں۔ریاست کی طاقت چند ستون ہیں۔عوام کا ان پر اعتماد قائم رہنے دیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا: ریاستی اداروں کے آئینی اختیارات میں کسی کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔آئینی ترامیم کے لیے طے شدہ اتفاق رائے کا طریقہ اختیار کیا جاتا تو شاید کسی کو اعتراض نہ ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا: اس سارے عمل میں مولانا فضل الرحمان نے ایک دانش مند سیاستدان کا کردار ادا کیا جس پر وہ شکریہ کے مستحق ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا: محترمہ بے نظیر بھٹو اگر اس وقت زندہ ہوتیں تو وہ اس غیر جمہوری عمل کی کبھی بھی حمایت نہ کرتی۔ اپنی قائد کے نظریات کی پاسداری کرنا ان کی جماعت کی ذمہ داری ہے۔پیپلز پارٹی کی ایک جمہوری تاریخ ہے۔انہیں غیر جمہوری رویوں کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .