۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
يحيى السنوار

حوزہ/ عبرانی اخبار "ھارتز" نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ سنوار بدھ کے روز جنوبی غزہ کی پٹی میں شہید ہوگئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسرائیلی اخبار "ھارتز" نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ، جناب یحییٰ سنوار، بدھ کے روز جنوبی غزہ کے علاقے میں ایک فوجی جھڑپ کے دوران شہید ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق، جناب سنوار اپنے ساتھیوں کے ساتھ رفح کے شمال مغرب میں تل السلطان کے علاقے میں موجود تھے، جب وہاں زمینی اور زرهی فورسز کے ساتھ ان کی جھڑپ ہوئی۔

اخبار نے مزید دعویٰ کیا کہ جناب سنوار کی شہادت کے ذمہ دار "بسلماخ" بٹالین کی ایک جنگی یونٹ کے اہلکار تھے، جو وہاں ایک معمول کے فوجی آپریشن کے تحت موجود تھے۔ اخبار کے مطابق، فوج کو پہلے سے سنوار کی موجودگی کا علم نہیں تھا اور آپریشن کا مقصد علاقے میں موجود مسلح افراد کا خاتمہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق، بدھ کی صبح ایک اسرائیلی فوجی نے تل السلطان کی ایک عمارت میں ایک مشتبہ شخص کو دیکھا، اور تقریباً پانچ گھنٹے بعد ایک ڈرون نے عمارت سے باہر نکلتے ہوئے تین افراد کو دیکھا جو قریب کے مکانات کی جانب بڑھ رہے تھے۔

اخبار نے مزید بتایا کہ فوجیوں نے جب ان افراد کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ وہ مسلح ہیں، جس کے بعد دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، اس جھڑپ میں ایک فوجی زخمی ہوا جبکہ دو مسلح افراد نے ایک عمارت میں پناہ لی، اور جناب سنوار ایک دوسری عمارت میں چلے گئے۔

رپورٹ کے مطابق، اس موقع پر ایک ٹینک اور دیگر فوجی دستے وہاں پہنچے اور جناب سنوار نے ایک عمارت کی دوسری منزل میں جا کر پناہ لی، جہاں ٹینک کی فائرنگ سے وہ زخمی ہوئے اور ان کا ایک ہاتھ ضائع ہو گیا۔ جب اسرائیلی فوجی عمارت میں داخل ہوئے تو جناب سنوار نے ان پر دو دستی بم پھینکے، جس کی وجہ سے وہ پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئے۔

"ھارتز" کے دعویٰ کے مطابق، بعد میں جناب سنوار نے ڈرون کو دیکھتے ہوئے اپنے ہاتھ میں موجود لکڑی کا ٹکڑا اس کی طرف پھینکا۔ اسی لمحے ٹینک نے دوبارہ فائرنگ کی، جس سے وہ شہید ہو گئے۔ دوسری عمارت میں موجود دو دیگر مجاہدین کے ساتھ بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں ایک اسرائیلی فوجی شدید زخمی ہوا۔

اخبار نے مزید لکھا کہ بعد ازاں فوجی دستوں نے ڈرونز کی مدد سے عمارتوں کی تلاشی لی اور شہیدوں کے جسد خاکی تلاش کیے۔ فوجیوں نے وہاں موجود ایک شہید کی لاش کو جناب یحییٰ سنوار کے ساتھ مشابہت دی۔

بعد ازاں، شہید کے جسد سے DNA کے نمونے حاصل کیے گئے اور قانونی معائنے کے لیے بھیجے گئے۔ جناب سنوار کے دانتوں کی تصاویر بھی قانونی معائنہ پولیس کو فراہم کی گئیں، جہاں ان نمونوں کا ان معلومات کے ساتھ موازنہ کیا گیا جو ان کی اسرائیلی قید کے دوران محفوظ تھیں۔ جمعرات کی شام اسرائیلی فوج نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے جناب یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .