۱۳ آذر ۱۴۰۳ |۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 3, 2024
اقا میری

حوزہ/ خطیب حرم حضرت معصومہ (س) نے کہا کہ دشمن ہمارے میزائلوں سے اتنا نہیں ڈرتا جتنا ہمارے اتحاد سے ڈرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دشمن لوگوں کے دلوں میں خوف ایجاد کر کے اس اتحاد کو توڑنا چاہتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خطیب حرم حضرت معصومہ (س) حجت‌الاسلام والمسلمین حسین آقامیری نے حرم ہے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ہمارے میزائلوں سے اتنا نہیں ڈرتا جتنا ہمارے اتحاد سے ڈرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دشمن لوگوں کے دلوں میں خوف ایجاد کر کے اس اتحاد کو توڑنا چاہتا ہے۔

آقامیری نے کہا کہ اگر ہمیں اس عظیم امتحان میں کامیاب ہونا ہے تو ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ دشمن کس طرح عمل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری رفتار اور رویے کا اثر ہماری کامیابی یا ناکامی پر پڑتا ہے۔

خطیب حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا نے مزید کہا کہ ہمیں دشمن کی شناخت کرنی ہوگی اور یہ سمجھنا ہوگا کہ ان کی اصل طاقت کہاں ہے۔ آج، پورے مزاحمتی محاذ کی نظر ہمارے عمل پر ہے، خاص طور پر صہیونی حکومت کے خلاف۔

انہوں نے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ ہم اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹیں، جبکہ ہمارے دین کا بنیادی اصول طاغوت کا انکار کرنا ہے۔

آقامیری نے کہا کہ خداوند متعال نے ابلیس کو مؤمنوں کے سامنے رکاوٹیں ڈالنے کی اجازت دی ہے، لیکن اس کے باوجود خدا نے ہمیں ان رکاوٹوں سے گزرنے کی طاقت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق کا محاذ ہمیشہ سے طاقتور ہے، کیونکہ اللہ کی رضا کے سوا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دشمن کا سب سے بڑا خوف ہمارا ایمان، اتحاد اور امید ہے، اسی طرح، ابلیس لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ ان کی قوت ارادی کو کمزور کر سکے۔

آقامیری نے مزید کہا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ ایک جغرافیائی مسئلہ نہیں، بلکہ اسلام اور کفر کی جنگ ہے، ہمیں اپنی بصیرت کو برقرار رکھنا ہوگا تاکہ ہم حق اور باطل میں تمیز کر سکیں۔

خطیب حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا نے امام خمینی (رح) کے جملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کچھ نہیں کر سکتا اور اسرائیل کو ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بعض خواص جو امام کے خلاف ہیں، دراصل ابلیس کے ہاتھوں میں ہیں جو لوگوں کے ذہنوں میں اختلال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آخر میں، آقامیری نے کہا کہ جو لوگ صہیونی حکومت کو تسلیم کرنے کی بات کرتے ہیں، وہ حقیقت میں فلسطینی عوام کی قربانیوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ حقیقی امن کی راہ، کفر کو ختم کرنے میں ہے، نہ کہ اس کے سامنے جھکنے میں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .