۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
تجزیہ کار راشد احد

حوزہ/ شہدائے القدس و مقاومت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ فلسطین آج شیعہ سنی اتحاد کا حقیقی مظہر بن چکا ہے، تحریک آزادی فلسطین کو شکست نہیں دی جا سکتی، ہزاروں شہداء کا خون بہنے سے مایوسی نہیں بلکہ مقاومت مضبوط تر اور بیداری پھیل رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سینئر تجزیہ کار سید راشد احد کا کہنا ہے کہ تحریک آزادی فلسطین کو شکست نہیں دی جا سکتی، یہ تحریک مقاومت حتمی طور پر انقلاب امام مہدی (عج) سے متصل ہوگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے امامیہ آرگنائزیشن کراچی ریجن کے زیر اہتمام مسجد و امام بارگاہ مدینۃ العلم گلشن اقبال میں منعقدہ شہدائے القدس و مقاومت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سید راشد احد نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید سید ہاشمی صفی الدین، شہید یحییٰ سنوار اپنی ذات میں ایک انجمن کی حیثیت رکھتے تھے، بیشمار کمالات و جمالات کے حامل تھے، خدا کی نگاہ میں انکے بلند مرتبہ و مقام کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، ان عظیم شہداء نے آزادی فلسطین کیلئے جاری اسلامی مقاومت کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ اب دنیا بہت جلد مقبوضہ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی دیکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ عربوں کی فلسطین سے خیانت کے بعد حضرت امام خمینیؒ اور انقلاب اسلامی ایران نے ہی تحریک آزادی فلسطین کی مکمل پشت پناہی کی، جو تاحال جاری ہے۔

تحریک مقاومت حتمی طور پر انقلابِ امام مہدیؑ سے متصل ہوگی، تجزیہ کار راشد احد
تجزیہ کار راشد احد

سید راشد احد نے کہا کہ فلسطین آج شیعہ سنی اتحاد کا حقیقی مظہر بن چکا ہے، تحریک آزادی فلسطین کو شکست نہیں دی جا سکتی، ہزاروں شہداء کا خون بہنے سے مایوسی نہیں بلکہ مقاومت مضبوط تر اور بیداری پھیل رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحریک مقاومت حتمی طور پر انقلاب امام مہدی (عج) سے متصل ہوگی، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس تحریک مقاومت کا حصہ بن کر عملی کردار ادا کریں۔

شہدائے القدس و مقاومت کانفرنس سے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سینئر تجزیہ کار آغا علی نقی ہاشمی، مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے رہنما مولانا مختار احمد امامی نے بھی خطاب کیا، جبکہ معروف منقبت و نوحہ خواں احمد رضا ناصری اور سید جنید مظفر زیدی نے ترانہ شہادت پیش کئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .