۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مولانا ممتاز

حوزہ/ مولانا جوہر عباس رضوی، المصطفیٰ ٹرسٹ زید پور ہندوستان نے مولانا ممتاز علی کی رحلت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا جوہر عباس رضوی، المصطفیٰ ٹرسٹ زید پور ہندوستان نے مولانا ممتاز علی کی رحلت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

انہوں نے اپنے استاد کو ایک مہربان اور شفیق باپ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شفیق و مہربان، حلیم و صبور، معین و معاون، مربی مخلص میرے استاد حجت الاسلام و المسلمین شیخ ممتاز علی امام جمعہ و جماعت امامیہ ہال دہلی کی خبر رحلت موصول ہوئی جگر پاش پاش ہوگیا، نظر کے سامنے اندھیرا اور بدن پہ ناقابلِ تحمل لرزہ طاری ہوگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا ۲۴/ برس پہلے جامعہ اہل البیت دہلی سے تا ایں دم آپ کی شفقتیں میرے شامل حال رہیں، بعض کتابوں میں یہ حدیث مذکور ہے: الآباء ثلاثة: أبٌ وَلَدَک، و أبٌ زَوَّجَکَ، و أبٌ عَلّمَکَ۔ آپ میرے لئے واقعی روحانی باپ کی حیثیت رکھتے تھے، آپ کے سایہ وجود میں مجھے حقیقی باپ کی شفقت و محبت کا احساس ہوتا تھا، آپ کی خبر رحلت نے مجھے دوبارہ یتیم بنا دیا، آپ اکثر مجھے خلوص کے ساتھ خدمت خلق و دین کی ترغیب دلاتے تھے، چنانچہ اسی جذبے کے تحت میری حقیر سی کوشش کے نتیجہ میں المصطفیٰ ٹرسٹ وجود میں آیا، استاد محترم ایک مجلس سے خطاب کرنے کے لئے گزشتہ سال محرم میں وطن مالوف زید پور بارہ بنکی تشریف لائے بعد از آں آپ نے المصطفیٰ ٹرسٹ کی کارکردگی کو ملاحظہ کرتے ہوئے تحسین و تعریف کے الفاظ ادا کیے اور ہماری مختصر سی خدمت خلق ودین سے کافی خوش ہوئے، اب ان کی یہی محبتیں، شفقتیں، مہربانیاں، تحسین و ستائش یادگار رہ جائیں گی۔

آخر میں انہوں نے دعا کی کہ رب غفور و کریم بحق اہلبیت علیہم السلام ہمارے شفیق استاد کی مغفرت فرمائے اور حسنات کو مقبول فرمائے نیز تمامی وابستگان و لواحقین کو صبر جمیل مرحمت فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .