۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
مولانا ممتاز علی واعظ

حوزہ/حوزہ علمیہ مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو یوپی ہندوستان کے پرنسپل نے ایک پیغام میں ممتاز عالم دین مولانا ممتاز علی کی المناک رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ مدرسہ جعفریہ کوپاگنج مئو یوپی ہندوستان کے پرنسپل حجۃ الاسلام مولانا شمشیر علی مختاری کے تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے۔

یہ جانگداز خبر سنکر سخت صدمہ ہوا کہ صاحبِ اسم با مسمیٰ حجت الاسلام والمسلمین الحاج مولانا شیخ ممتاز علی(فخرالافاضل، واعظ،قمی) غازی پوری امام جمعہ وجماعت امامیہ ہال دہلی اعلٰی اللہ مقامہ ہمارے درمیان نہیں رہے۔

انا للہ وانا الیہ راجعون.

اس دور قحط الرجال میں ہم سے ایک اور ہمدرد قوم وملت، مبلغ، مدرس، مصنف، مولف، اور بہترین خطیب جدا ہوگیا، مرحوم مدرسۃ الواعظین لکھنؤ میں قیام کے دوران سے ہی طلاب کے ساتھ بڑی بے تکلفی سے ملتے تھے اور حوزہ علمیہ قم مقدسہ میں تو ان کی یہ صفت اور نمایاں ہوئی بے شمار علماء وطلاب کے ساتھ جس کا میں خود بھی شاہد ہوں، تمام طلاب سے مشفقانہ طور پہ ملنا جلنا سب کو بہترین مشورے دینا ہنستے چہرے اور اخلاق کے ساتھ سب سے ملنا وغیرہ وغیرہ مرحوم کی خصوصیات میں شامل ہیں۔ متعدد بار حجت الاسلام والمسلمین مولانا شیخ ابن حسن واعظ دام ظلہ نے دوران گفتگو مرحوم کے زمانہ طالب علمی سے لیکر زندگی کے ہر مرحلے کی تعریف و توصیف فرمائی، یقینا مرحوم ایک ممتاز عالم دین تھے۔

آہ مولانا ممتاز علی واعظ علم و حلم کا پیکر تھے، افسوس سپرد لحد ہوگئے۔ خدا وند رحیم وکریم درجات بلند فرمائے اور ایسے مخلص ہمدرد قوم وملت کا جلد از جلد نعم البدل عطا فرمائے! آمین، ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مولانا مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جملہ پسماندگان، علماء وطلباء و مؤمنین ومراجع عظام کی خدمت میں بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

شریک غم: مولانا شمشیر علی مختاری، مدیر حوزہ علمیہ مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو یوپی ہندوستان

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .