حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علماء و خطباء کے بانی اور سرپرست مولانا علی حیدر علی فرشتہ نے کہا کہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ ممتاز علی (فخرالافاضل،واعظ،قمی) غازی پوری امام جمعہ و جماعت امامیہ ہال نئی دہلی کے اچانک انتقال سے شیعہ قوم میں غم و الم کی لہر دوڑ گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا ممتاز علی واعظ قمی غازی پوری بہترین عالم، خطیب، مبلغ، معلم، مترجم و مصنف اور قناعت پسند مؤمن تھے، افسوس اب اس دنیا میں نہیں رہے، انھوں نے حوزہ علمیہ جامعہ جوادیہ بنارس سے’’ فخرالافاضل ‘‘کی سند حاصل کی تھی اس کے بعد مدرسۃ الواعظین لکھنؤ سے ’’واعظ‘‘ کی سند حاصل کی۔پھر حوزہ علمیہ قم گئے وہاں مدرسہ حجتیہ میں زیر تعلیم رہے، اس کے بعد سازمان تبلیغات کی جانب سے متعدد افریقی ممالک اور جرمنی، ہالینڈ وغیرہ کے تبلیغی دورے کئے، وطن واپس آکر امامیہ ہال نئی دہلی میں امام جمعہ و جماعت مقرر ہوئے اور تاحیات اس منصب پر رہ کر محراب و منبر کی شاندار خدمات انجام دیں، ایک عرصے تک رسالہ توحید و پیغام ثقلین سے وابستہ رہے اور فارسی و عربی سے اردو میں مختلف کتابوں کے ترجمے کئے۔
مولانا حیدر فرشتہ نے کہا کہ مولانا ممتاز علی صاحب قبلہ انٹرنیشنل نور مائکرو فلم سینٹر، ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی سے بھی وابستہ رہ کر خدمات انجام دیتے تھے، جامعہ اہل بیت ؑ دہلی میں بھی تدریسی خدمات انجام دیتے تھے، ادارہ تنظیم المکاتب لکھنؤ کے نائب صدر بھی تھے، مجالس وغیرہ کے سلسلے میں ہندوستان کے مختلف شہروں اور قریوں کا برابر سفر کیا کرتے تھے، مولانا ممتاز علی طاب ثراہ کی علمی، مذہبی اور قومی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء و خطباء حیدرآباد کی جانب سے مولانا مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دعاگو ہیں کہ خداوند عالم مرحوم کو جنت الفردوس میں بلند درجات عنایت فرمائے ۔اور مرحوم کی اہلیہ او ر غیر شادی شدہ دو عدد بچیوں کو صبر جمیل مرحمت فرمائے نیز جملہ پسماندگان علماء وطلباء و مراجع عظام بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔
سوگوار: مولانا علی حیدر فرشتہ؛ بانی و سرپرست مجمع علماء و خطباء حیدرآباد