۹ آذر ۱۴۰۳ |۲۷ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 29, 2024
آیت اللہ حسینی بوشہری

حوزہ/ سربراہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے کہا کہ لبنان میں جنگ بندی نے نتن یاہو کے اس خواب کو خاک میں ملا دیا کہ حزب اللہ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اگرچہ مزاحمت کو نقصان پہنچا اور اہم رہنما کھوئے گئے، لیکن مردان خدا نے ثابت کر دیا کہ وہ زندگی اور موت دونوں میں اسلام محمدیؐ کے پیرو ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم، آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے کہا کہ لبنان میں جنگ بندی نے نتن یاہو کے اس خواب کو خاک میں ملا دیا کہ حزب اللہ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اگرچہ مزاحمت کو نقصان پہنچا اور اہم رہنما کھوئے گئے، لیکن مردان خدا نے ثابت کر دیا کہ وہ زندگی اور موت دونوں میں اسلام محمدیؐ کے پیرو ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ہر ممکن ظلم کر رہا ہے، لیکن یہ حقیقت میں استکبار کے خلاف حق کی جنگ ہے۔ لبنان میں جنگ بندی کے بعد نتن یاہو کے عزائم ناکام ہو گئے، اور مزاحمتی رہنما شہید ہونے کے باوجود اپنے مقصد پر قائم رہے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد دشمن ان کے نام سے بھی خوفزدہ ہے۔ ان کی یاد اور قربانی آج بھی استکبار کے خلاف ایک بڑی طاقت ہے۔

انہوں نے مبلغین کو تاکید کی کہ حضرت فاطمہؑ کی زندگی کو موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق پیش کریں۔ حضرت فاطمہؑ نہ صرف رسول اکرمؐ کی بیٹی ہونے کی وجہ سے عظیم ہیں بلکہ ان کی شخصیت، کردار اور ایمان بے مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہؑ نہایت چھوٹی عمر سے ہی رسول اللہؐ اور ولایت کی حمایت کرتی رہیں اور ان کی یہ جدوجہد آخری دم تک جاری رہی۔ ان کی قربانیوں اور تعلیمات کو ایام فاطمیہ میں خاص طور پر اجاگر کیا جائے تاکہ ان کے سیرت و کردار کو عوام کی عملی زندگی سے جوڑا جا سکے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا کہ مبلغین دین کو صرف فضائل بیان کرنے تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ حضرت فاطمہؑ کی زندگی کو موجودہ مسائل کا حل بتانا چاہیے۔ یہی ایام فاطمیہ کا اصل مقصد ہے کہ ہم ان کے کردار سے سبق حاصل کریں اور معاشرتی چیلنجز کا مقابلہ کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .