ہفتہ 5 جولائی 2025 - 12:36
دشمن نے ملت ایران کو ابھی پہچانا نہیں: آیت اللہ حسینی بوشہری

حوزہ/ آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے قم المقدسہ میں نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے ایرانی قوم کی شناخت میں غلطی کی اور یہ تصور خام خیالی ہے کہ مذاکرات کے دوران دشمن نے اچانک حملہ کیا۔ یہ دراصل ایک طے شدہ منصوبہ تھا جس میں امریکہ نے ایران کو مذاکرات میں مصروف رکھا اور پس پردہ صہیونی حکومت کو حملے کی اجازت دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے قم المقدسہ میں نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے ایرانی قوم کی شناخت میں غلطی کی اور یہ تصور خام خیالی ہے کہ مذاکرات کے دوران دشمن نے اچانک حملہ کیا۔ یہ دراصل ایک طے شدہ منصوبہ تھا جس میں امریکہ نے ایران کو مذاکرات میں مصروف رکھا اور پس پردہ صہیونی حکومت کو حملے کی اجازت دی۔

انہوں نے فلسفہ قیام عاشورا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عاشورا نے ہمیں سکھایا کہ کمی تعداد کی نہیں بلکہ عزم و ارادے کی ہے۔ اگر انسان کو اپنی جان و مال اسلام کی راہ میں قربان کرنا پڑے تو تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے 12 روزہ جنگ تحمیلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ ملت ایران کے اتحاد اور استقامت کا مظہر بنی۔ رہبر معظم انقلاب، مسلح افواج اور بیدار عوام تین عظیم اسباب تھے جنہوں نے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا۔ نئے فوجی کمانڈروں نے فوری طور پر تلاویو اور حیفا پر جوابی حملے کیے اور دشمن کو حیران و پریشان کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کا کردار بھی مثالی رہا اور اللہ اکبر کے نعرے دشمنوں کے دلوں پر لرزہ طاری کر گئے۔ اس جنگ نے ایرانی قوم کو نئی عزت و افتخار بخشا اور دنیا کو پیغام دیا کہ ایران پر کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

امام جمعہ قم نے مزید کہا کہ گروسی جیسے عالمی اداروں کے سربراہوں نے اپنی جانبداری ثابت کی اور صہیونی ریاست کے آلہ کار بنے۔ اس جنگ نے واضح کر دیا کہ ملت ایران کی طاقت ہی دشمن کو پسپائی پر مجبور کرتی ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ جنگ بندی کا مطلب صلح نہیں بلکہ عارضی توقف ہے اور ایرانی قوم ہر محاذ پر دشمن کی چالوں کا مقابلہ جاری رکھے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha