حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن، آیت اللہ عباس کعبی نے 12 روزہ جنگ کے تناظر میں ایران پر صہیونی و امریکی حملے کو اسلامی ثقافت کو نابود کرنے کا مشن قرار دیا اور کہا ہے کہ اس جنگ کا مقصد نہ صرف انقلاب اسلامی بلکہ ایرانی تہذیب، تاریخ، شناخت اور وقار کو مٹانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دشمنانِ اسلام نے پہلے ایران کو مغربی تہذیب میں ضم کرنے کی کوشش کی، پھر انقلاب اسلامی کے اثرات کو محدود کرنا چاہا، اور جب یہ دونوں ناکام ہو گئیں تو تہذیب کے خاتمے کی طرف بڑھے۔ اس مقصد کے لیے داعش جیسی تنظیموں کو وجود میں لایا گیا، اور اب براہ راست ایران کو نشانہ بنایا گیا۔
آیت اللہ کعبی کے بقول، ملت ایران نے اس حملے کے جواب میں بے مثال قومی اتحاد، ایمانی مزاحمت اور تمدنی خودآگاہی کا مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا: "یہ جنگ نہ صرف عسکری بلکہ تمدنی معرکہ تھی، جس میں ایرانی عوام نے اپنی اسلامی-ایرانی شناخت کا دفاع کیا اور دشمن کو پسپائی پر مجبور کیا۔"
انہوں نے کہا کہ اگر دشمن دوبارہ جارحیت کرے گا تو ملت ایران، اس سے بھی شدید ردّعمل دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے کہ قومی وحدت کو برقرار رکھیں، دشمن کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں، اور رہبر معظم کے سات نکاتی بیانیے کے مطابق ہر طبقہ اپنی ذمہ داری ادا کرے۔
آیت اللہ کعبی نے آخر میں کہا: "یہ تہذیب زوال پذیر نہیں، بلکہ ابھرتی ہوئی عالمی طاقت بن چکی ہے، اور اس کا دفاع صرف عسکری نہیں، بلکہ دینی، فکری، اخلاقی اور تمدنی سطح پر بھی فرض ہے۔"









آپ کا تبصرہ