جمعہ 3 اکتوبر 2025 - 22:19
آیت الله حافظ ریاض نجفی: تحریکِ حماس فلسطین کی آزادی کی علامت/امریکی معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے

حوزہ/وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے لاہور میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریکِ حماس فلسطین کی آزادی کی علامت ہے اور آزادی کی جنگ لڑنے والی حماس کو اس معاہدے سے باہر رکھنا زیادتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت الله حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر ماڈل ٹاؤن میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان دنیا میں باعظمت ہو رہے ہیں۔ امریکہ جیسے ملک کا صدر پاکستان کے سربراہ سے ملاقات کو اپنے لیے اعزاز قرار دے رہا ہے، لیکن ابھی تک ہم میں وہ شعور نہیں کہ ہم ٹرمپ کے شیطانی معاہدے کو رد کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ 1973ء میں انور السادات نے فلسطینی کاز کو زندہ کیا اور اب حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے طوفان الاقصٰی آپریشن سے زندہ کیا ہے۔

آیت الله سید حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر سید ہیں؛ لہٰذا انہیں اپنے خاندان کا خیال رکھنا چاہیے، اور کسی سے نہ ڈریں اور حقیقت کو سب کے سامنے لے کر آئیں! اتنی بڑی غلطیاں کرنے والے امریکہ کے سامنے معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے۔

انہوں نے پاکستانی چیف آف آرمی اسٹاف کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جنرل عاصم منیر دنیا کے سامنے واضح کریں کہ حماس فلسطین کی آزادی کی علامت ہے، آزادی کی جنگ لڑنے والی حماس کو اس معاہدے سے باہر رکھنا زیادتی ہے۔ تمام مسلمان قوتوں کو حماس کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے۔

آیت الله حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ حماس کی بہادری اور فلسطینی عوام کی قربانیوں کی برکت کی وجہ سے آج مسئلہ فلسطین دنیا میں نمایاں ہوا ہے۔ برطانیہ سمیت اکثریت نے فلسطین کو قبول کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے میں اسرائیل کو خلاف حقیقت کلین چٹ دی گئی ہے اور مسئلے کی جڑ حماس کو قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی عظمت ساتویں آسمان کو چھو رہی ہے؛ اب ہمارے حکمرانوں کو چاہیے تھا کہ امریکہ کے 20 نکاتی منصوبے میں جتنے غلط نکات ہیں ان کو نمایاں کرتے۔ اسرائیل کے ظلم و بربریت کے خلاف اور امریکہ کے سامنے بات کرنے کی طاقت صرف پاکستان میں ہے۔

آیت الله حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ حماس نے سات اکتوبر کی جنگ، آزادی کے لیے لڑی ہے اور ابھی تک قائم ہے؛ دو سال میں حماس کو کوئی زیر نہیں کر سکا اور نہ ہی اسرائیلی یرغمالی بازیاب کروائے جا سکے ہیں اور نہ ہی غزہ پر قبضہ کر سکے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha