حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے زیرِ اہتمام "نامنظور اسرائیل ریلی" کا انعقاد امام بارگاہ خراسان تا نمائش چورنگی کیا گیا، جس میں مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء نے فلسطینی عوام بالخصوص گلوبل صمود فلوٹیلا کے رہنماؤں اور شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے ایڈیشنل مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا ناظر عباس تقوی نے کہا کہ 7 اکتوبر کو دو سال مکمل ہونے کو ہیں اور آج مزاحمت کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں، شہدائے مقاومت کی قربانیوں کے نتیجے میں اسرائیل بہت جلد نابود ہوگا، کیونکہ خدا کا قانون ہے کہ ظلم نابود ہوکر رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان حکمران مصلحت کا شکار ہیں اور ہمارے حکمران امریکی امن معاہدے کو تسلیم کرکے 25 کروڑ عوام کی ذلت کا باعث بنے۔

مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر مولانا شیخ محمد صادق جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم امریکی امن معاہدے کو سراسر مسترد کرتے ہیں اور قائداعظم محمد علی جناح کے نظریات پر ہمیشہ قائم رہیں گے۔

ہیئت ائمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے مرکزی رہنما نے کہا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کے رہنما خراجِ تحسین کے مستحق ہیں، تقریباً نوے فیصد کشتیوں کو روکنے کے باوجود چار کشتیاں آگے بڑھنے میں کامیاب رہیں، سید حسن نصر اللہ کی تحریک اور شہادت نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ نیتن یاہو جب خطاب کرتا ہے تو اس کی بدترین شکست دنیا کے سامنے آتی ہے۔
علامہ مبشر حسن نے کہا کہ اس وقت غزہ کے عوام بھوک اور بیماری سے مر رہے ہیں، سینیٹر مشتاق احمد پوری قوم کے ہیرو ہیں اور حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر دنیا سے رابطہ کرکے ان کی رہائی کے لیے اقدامات کرے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا قاتل نوبل انعام کے لیے نامزد ہوا۔
یاور عباس نے کہا کہ فلسطین آج کی کربلا ہے اور شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ آج کی کربلا کے علمدار ہیں، جبکہ مسلم ممالک اس دور میں کوفیوں کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ترجمان آئی ایس او کراچی نے کہا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں ان بہادر انسانی حقوق کے علمبرداروں کو جنہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر مظلوم فلسطینی عوام کی مدد کی، ہم سابق سینیٹر مشتاق احمد کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو اس وقت اسرائیلی فوج کی قید میں ہیں۔











آپ کا تبصرہ