اتوار 29 جون 2025 - 18:39
کیا ایران اپنے عظیم سائنسدانوں کا بدلہ لینے میں کامیاب ہوا؟

حوزہ/ غاصب اسرائل نے ایران کے درجنوں قابل جوہری سائنس دانوں کو شہید کیا، جس کے بعد یہ کہا جانے لگا تھا کہ ایران انتقام کے طور پر اسرائل کے ایک بھی سائنسداں کو ہلاک نہیں کرسکا ہے، لیکن حالیہ جنگ میں ایران نے جہاں اسرائل کی درجنوں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا وہیں اس کے میزائل اور ڈرونز نے ویز میں انسٹی ٹیوٹ کو تباہ و برباد کے رکھ دیا۔ بتایا جاتا ہےکہ ایرانی حملے کے وقت انسٹی ٹیوٹ میں سو سے زائد سائنسداں اور مختلف شعبوں کے ماہرین موجود تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؛ غاصب اسرائل نے ایران کے درجنوں قابل جوہری سائنس دانوں کو شہید کیا، جس کے بعد یہ کہا جانے لگا تھا کہ ایران انتقام کے طور پر اسرائل کے ایک بھی سائنسداں کو ہلاک نہیں کرسکا ہے، لیکن حالیہ جنگ میں ایران نے جہاں اسرائل کی درجنوں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا وہیں اس کے میزائل اور ڈرونز نے ویز میں انسٹی ٹیوٹ کو تباہ و برباد کے رکھ دیا۔ بتایا جاتا ہےکہ ایرانی حملے کے وقت انسٹی ٹیوٹ میں سو سے زائد سائنسداں اور مختلف شعبوں کے ماہرین موجود تھے۔

اسرائیل کے شہر ریہووٹ میں قائمویزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس دنیا کے ممتاز تحقیقی مراکز میں سے ایک تھا۔۔ یہ ادارہ حیاتیات، کیمسٹری، طبیعیات، مصنوعی ذہانت (AI)، ڈرون ٹیکنالوجی، اور دیگر جدید سائنسی شعبوں میں اہم کردار ادا کرتا تھا۔۔ ایرانی میزائل حملے نے اس ادارے کو مکمل طور سے تباہ کردیا۔، یہ اسرائیل کے لیے نہ صرف سائنسی بلکہ دفاعی نقطہ نظر سے بھی ایک بھاری دھچکا ہے۔

ویزمین انسٹی ٹیوٹ کی اہمیت

1934 میں قائم ہونے والا ویزمین انسٹی ٹیوٹ اسرائیل کی سائنسی ترقی کا ایک عظیم نشان تھا۔ یہ ادارہ نہ صرف بنیادی تحقیق بلکہ اسرائیلی فوج کے لیے جدید ٹیکنالوجیز، جیسے کہ AI، ڈرون گائیڈنس، سائبر دفاع، اور جوہری ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اہم کردار ادا کرتا رہا۔ اس کی لیباریٹریز میں کینسر، دل کے امراض، اور نیورو ڈیولپمنٹل عوارض جیسے شعبوں میں کئی دہائیوں کی تحقیق ہوتی تھی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، یہ ادارہ اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں کا “ٹیکنالوجیکل بیک بون” تھا۔

ایرانی حملہ اور تباہی

اطلاعات کے مطابق، ایرانی میزائل حملے نے ویزمین انسٹی ٹیوٹ کے کئی اہم لیبارٹری عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ اس حملے میں متعدد لیبارٹریز، جن میں کینسر ریسرچ اور ماحولیاتی سائنسز کے مراکز شامل تھے، مکمل طور پر برباد ہو گئیں۔ پروفیسر ایلداد زاہور، جن کی لیبارٹری بھی اس حملے میں تباہ ہوئی کا کہنا ہے کہ ان کی 22 سال کی تحقیق چند منٹوں میں ختم ہو گئی۔ اندازوں کے مطابق، اس حملے سے تقریباً 570 ملین ڈالر کا مالی نقصان ہوا، جبکہ سائنسی نقصانات کی قیمت کا تخمینہ لگانا ناممکن ہے۔

ایران کا بدلہ اور اسٹریٹجک اہمیت

ایرانی میزائل حملہ کو اسرائیل کے ہاتھوں درجنوں ایرانی سائنسدانوں کے قتل کا ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیل نے ماضی میں ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ متعدد سائنسدانوں کو نشانہ بنایا ۔ویزمین انسٹی ٹیوٹ پر حملہ ایران کی جانب سے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اسرائیل کی سائنسی اور دفاعی صلاحیتوں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سائنسی نقصان بلکہ اسرائیل کے قومی وقار کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہے۔تحقیق کے معیار کے لحاظ سے یہ دنیا میں آٹھویں نمبر پر تھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہیکہ اسکی تباہی سے اسرائل مختلف میدانوں میں ریسرچ کے معاملے میں ستر برس پیچھے چلا گیا ہے۔

نتیجہ

ویزمین انسٹی ٹیوٹ کی تباہی اسرائیل کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، جس کے اثرات نہ صرف اس کے سائنسی مستقبل بلکہ دفاعی صلاحیتوں پر بھی مرتب ہوں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha