۱۸ آذر ۱۴۰۳ |۶ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 8, 2024
حسن البغدادی

حوزہ/ شیخ حسن البغدادی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء (س) نے ایثار سے امامت کی حقیقت کا تحفظ یقینی بنایا اور جہاد تبیین سے ان عزائم کو خاک میں ملا دیا کہ جن کا ہدف اسلام کو ختم کرنا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی سپریم کونسل کے رکن شیخ حسن البغدادی نے قم المقدسہ میں ایام فاطمیہ کے مبلغین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خداوند متعال فرماتا ہے: آپ میں ایک ایسا گروہ ہونا چاہیے کہ جو لوگوں کو اچھائی کی دعوت دے اور برائیوں سے روکے اور یہ گروہ کامیاب گروہ ہے۔ (مفہوم آیت)

انہوں نے کہا کہ تمام لوگ اجتماعی امور میں ذمہ دار ہیں، لیکن معاشرے کی ہدایت اور قیادت کے لیے شرائط رکھنے والے اور غیر معمولی صلاحیت کے حامل افراد کی ضرورت ہے۔

شیخ البغدادی نے کہا کہ معاشرے کے غیر معمولی صلاحیت کے حامل افراد میں پیغمبروں، اوصیاء اور علمائے دین شامل ہیں اور ان کی پیغام الٰہی اور لوگوں کی ہدایت کے سلسلے میں تبلیغی ذمہ داری سنگین ہے۔ دینی مبلغین کو لوگوں کے لیے نمونۂ عمل ہونا چاہیے اور اخلاقی علوم وغیرہ سے آراستہ ہو کر لوگوں کو دین کی طرف راغب کریں۔

انہوں نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے اجتماعی کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہراء سلام اللہ علیہا نے پیغمبر کی رحلت کے بعد پیش آنے والے چیلنجوں کا جہاد تبیین اور خطبات کے ذریعے مقابلہ کیا اور لوگوں کو اسلام سے منحرف ہونے سے بچایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا امامت اور اسلام کو ختم کرنے والے فتنوں کے مقابلے میں کردار، بے مثال ہے۔

حزب اللہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء (س) نے ایثار سے امامت کی حقیقت کا تحفظ یقینی بنایا اور جہاد تبیین سے ان عزائم کو خاک میں ملا دیا کہ جن کا ہدف اسلام کو ختم کرنا تھا۔

شیخ البغدادی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کو ان کرداروں کی سنگین قیمت چکانی پڑی اور آپ پر سنگین مظالم اور مصائب ڈھائے گئے۔

انہوں نے حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت کی غاصب اسرائیل کے خلاف جدوجہد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان اور فلسطین پر مسلط کردہ حالیہ جنگ، طوفان الاقصٰی کا جواب نہیں تھی، بلکہ مزاحمتی محاذوں کو ختم کرنے کی ایک کوشش تھی۔

حزب اللہ لبنان کے رکن نے مزید کہا کہ دشمن خطے میں یورپ اور بائیڈن اور مائکرون کی موجودگی میں، ایران اور حزب اللہ کو ڈرانے اور مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کی کوشش میں تھے، لیکن وہ ان کے عزائم خاک میں مل گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کا آخری ہدف، مزاحمت کو غیر مسلح اور حزب اللہ کو ختم کرنا تھا، لیکن حزب اللہ اور ایران نے مزاحمت سے واضح کردیا کہ یہ منصوبہ شکست خوردہ ہے۔ مزاحمت کی راہ میں سنگین قیمتیں ادا کرنے کے باوجود، مزاحمت جاری ہے اور دشمن اپنے عزائم کو پورا کرنے میں ناکام ہوں گے۔

شیخ البغدادی نے مزاحمتی محاذوں کی جدوجہد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہ قربانیاں، اسلام کی حفاظت اور مسلمانوں کی عزت کے لیے دی ہیں۔ مزاحمتی محاذوں کی جدوجہد کی صرف لبنان کو ضرورت نہیں، بلکہ دنیائے اسلام کی کے لیے ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .