حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو نے اپنی سیکیورٹی کابینہ کے ساتھ کئی گھنٹے کی میٹنگ کے بعد، اسرائیلی ٹیلیویژن پر گفتگو کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے کا جائزہ لیا ہے۔
واضح رہے حال ہی میں عالمی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے مکمل منصوبے کو منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو صیہونی حکومت ردعمل ظاہر کرے گی۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو پر جنگ کی وجہ سے اسرائیلی عوام کا شدید دباؤ ہے، تاہم انہوں نے آج کی گفتگو میں شمالی اسرائیل میں خاندانوں کو ان کے گھروں کو واپس کرنے کا وعدہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ کے اہم اہداف میں سے ایک پناہ گزینوں کی گھر واپسی تھا۔
بچوں کے قاتل نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ صیہونی حکومت خطے کا چہرہ بدل رہی ہے اور لبنان کے ساتھ معاہدہ ہمیں ایران کے خطرے پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
مقبوضہ یروشلم کے قاتل وزیراعظم نے نے شامی صدر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ بشار اسد کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں۔
حواس باختہ صیہونی جعلی وزیراعظم نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کے بھاری نقصانات کا ذکر کیے بغیر یہ مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے حزب اللہ کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا۔
غاصب اسرائیلی میڈیا کے مطابق، یہ معاہدہ دریائے لیتانی کے جنوب میں سرحد کے ساتھ حزب اللہ کی مسلح موجودگی کو ختم کرنے اور غاصب اسرائیلی افواج کے جنوبی لبنان سے انخلاء پر مشتمل ہے۔
حکام کے مطابق، 60 دنوں کے اندر اس علاقے میں لبنانی فوجیوں کو تعینات کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ علاقہ حزب اللہ کی مضبوط چھاؤنیوں میں سے ایک ہے۔