حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ مقاومت کے ایک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ علی الحسینی نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بہن نے بتایا کہ وہ لبنانی شہید محمود کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے گئی تھیں، گفتگو کے دوران، تین سالہ زہراء نے ان کے قریب آ کر بتایا کہ اس نے شہادت کے بعد اپنے والد کو دیکھا ہے۔ زہراء کے مطابق، اس نے دیکھا کہ اس کے والد کے لباس پھٹے ہوئے تھے اور سید حسن نے انہیں نئے لباس پہنائے۔
زہراء نے معصومیت سے مزید بتایا کہ سید حسن نے کہا کہ وہ زہرا، اس کی ماں اور اس کے چھوٹے بھائی سے محبت کرتے ہیں۔ جب زہراء سے پوچھا گیا کہ اس نے یہ منظر کہاں دیکھا، تو اس نے بالکنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "وہاں، جہاں آسمان نیلا ہے۔"
یہ منظر شہید کے اہل خانہ کی پاکیزگی اور ایمان کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔ زہراء کی اس معصوم گواہی نے وہاں موجود ہر فرد کو جذباتی کر دیا، اور یہ واقعہ نہ صرف شہداء کی قربانیوں کی یاد دہانی کراتا ہے بلکہ ان کے اہل خانہ کے مضبوط ایمان اور غیر معمولی صبر کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
لبنانی شہداء کے اہل خانہ، خاص طور پر ان کے بچے، نہ صرف اپنے والدین کی قربانیوں کی گواہی دیتے ہیں بلکہ اپنی معصومیت کے ذریعے ان کے ایمان اور خلوص کا عملی مظاہرہ بھی کرتے ہیں۔ یہ بچے اپنے بڑوں کے ایمان کا تسلسل ہیں اور ان کی پاکیزگی کے امین ہیں۔