۱۵ آذر ۱۴۰۳ |۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 5, 2024
ا

حوزہ/ دفتر تبلیغات اسلامی کے معاونِ ثقافتی و تبلیغی، حجت الاسلام والمسلمین سعید روستا آزاد نے کہا ہے کہ حضرت زہرائے اطہر سلام اللہ علیہا نے اپنی زندگی کے سخت ترین لمحات میں استقامت اور جِہادِ تبیین کے ذریعے ولایت کے دفاع میں اپنی جان قربان کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفتر تبلیغات اسلامی کے معاونِ ثقافتی و تبلیغی، حجت الاسلام والمسلمین سعید روستا آزاد نے کہا ہے کہ حضرت زہرائے اطہر سلام اللہ علیہا نے اپنی زندگی کے سخت ترین لمحات میں استقامت اور جِہادِ تبیین کے ذریعے ولایت کے دفاع میں اپنی جان قربان کی۔

حجت الاسلام والمسلمین روستا آزاد نے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا کہ ایامِ فاطمیہ بہترین موقع ہے کہ قرآنِ کریم کے بلند اور مقدس تصورات جیسے استقامت، صبر اور پائیداری کو بیان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا امام زمانہ علیہ السلام کے لیے اسوہ اور آئمہ معصومین علیہم السلام نے ارشاد فرمایا کہ "ہم لوگوں پر اللہ کی حجت ہیں اور ہماری جدّہ حضرت فاطمہ ہمارے اوپر اللہ کی حجت ہیں"۔

انہوں نے قرآن کی سورہ جن کی آیت نمبر 16 ("وَأَن لَوِ استَقاموا عَلَی الطَّریقَةِ لَأَسقَیناهُم ماءً غَدَقًا") کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی ولایت کے دفاع میں استقامت ایک حکمتِ عملی تھی۔ جن و انس اگر ایمان کے راستے پر استقامت دکھائیں تو خدا ان کو خیر کثیر عطا کرتا ہے، جسے "کوثر" کہا گیا ہے۔ حضرت فاطمہؑ نے اپنی جان کو اس راستے میں قربان کر دیا۔

حجت الاسلام والمسلمین روستا آزاد نے کہا کہ موجودہ دور میں استقامت اور پائیداری جیسے دینی تصورات کو منتقل کرنا بہت ضروری ہے۔ ایامِ فاطمیہ مبلغین کے لیے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ جِہادِ تبیین کے ذریعے ان موضوعات کو اجاگر کریں۔

انہوں نے بیان کیا کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا نے اپنی زندگی کے سخت ترین لمحات میں 6 اہم اقدامات کے ذریعے ولایت کے دفاع میں جدوجہد کی، جن میں خطبہ فدک، مدینہ کی خواتین میں خطبہ، کفار کے خلاف شجاعت، مہاجرین و انصار کو ولایت کی یاد دہانی، غاصبینِ خلافت کی عیادت سے انکار، اور سیاسی وصیت نامے کی تحریر شامل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .