۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
سید سجاد موسوی

حوزہ/ حجت الاسلام سید سجاد موسوی نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء (س) کی سیرت اور ان کا نورانی کلام، جہاد تبیین کے فوری اور قطعی فریضے کو عملی کرنے کے لیے بہترین نمونہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید سجاد موسوی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبرِ اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرماتے ہیں: جو بھی میری بیٹی فاطمہ (س) کو دوست رکھے، جنت میں میرے ساتھ ہوگا اور جو بھی ان سے دشمنی کرے، جہنم کی آگ میں ہوگا۔ حضرت رسول خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا یہ نورانی بیان، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے مقام کی عظمت پر واضح دلیل ہے اور یقیناً ان سے محبت اور ان کی اولاد سے محبت، دنیا اور آخرت کی سعادت کے حصول کے لیے زمینہ ساز ہے۔

انہوں نے جہاد تبیین پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ کی رہنمائی کی بنیاد پر، آج جہاد تبیین ایک فوری اور قطعی فریضہ شمار ہوتا ہے، لہٰذا ہم سب کو جہاد تبیین کے لیے اقدام کرنا چاہیے۔

حجت الاسلام سید سجاد موسوی نے کہا کہ تمام معصومین علیہم السّلام اور خاص طور پر حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا جہاد تبیین پر عمل کرنے کے حوالے سے ہمارے لیے نمونہ ہیں۔ حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت اور کلام، ولایت کے دفاع میں اور حقائق کی وضاحت اور لوگوں کی جہالت اور عدم بصیرت کے مقابلے میں ایک واضح اور روشن مؤقف شمار ہوتا ہے۔

استادِ حوزہ علمیہ نے کہا کہ آج معاشرے میں مغربی ثقافت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، تاکہ مسلم خواتین اور بچیوں کے لیے غیر انسانی نمونہ پیش کیا جائے، ایسے میں ہم حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی عظیم شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کر کے اسلامی اور شیعہ معاشرے کے لیے ایک مناسب نمونہ پیش کر سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .