۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
یا فاطمہ زہرا س

حوزہ/ تاریخ اسلام کی ماہر، محترمہ فاطمہ میری طائفہ نے بیان کیا کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی جدوجہد اور حضرت علی (علیہ السلام) کے اسٹراٹیجک صبر نے اسلام کی بقاء میں کلیدی کردار ادا کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تاریخ اسلام کی ماہر، محترمہ فاطمہ میری طائفہ نے بیان کیا کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی جدوجہد اور حضرت علی (علیہ السلام) کے اسٹراٹیجک صبر نے اسلام کی بقاء میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کے مطابق، حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کی زندگی کے مختلف پہلو ہیں، جن میں ان کا سیاسی اور سماجی کردار نمایاں ہے۔

حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد ولایت کے دفاع میں عملی اقدامات کیے، جن میں مسجد میں خطبے دینا، انصار و مہاجرین کے گھروں پر جا کر حق کی وضاحت کرنا اور دشمنوں کے سامنے ڈٹ جانا شامل ہے۔ ان کی انقلابی جدوجہد اسلامی معاشرے کی اصلاح اور دین خدا کی بقاء کے لیے تھی۔

پروفیسر فاطمہ میری طائفہ فرد نے کہا کہ حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کی جدوجھد نے واضح کر دیا کہ اگر ولایت کو کمزور کیا جاتا تو اسلام اپنی اصل شکل میں برقرار نہ رہتا۔ ان کے مطابق، حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کا مقصد یہ تھا کہ اسلام کو کسی بھی انحراف سے بچایا جائے اور حقیقی دین کو زندہ رکھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کی جدوجہد نہ صرف خواتین کے لیے بلکہ مردوں کے لیے بھی بہترین نمونہ ہے۔ ان کا صبر، بصیرت اور اسلامی اصولوں پر ڈٹ جانے کا جذبہ اسلام کی بقاء کے لیے ایک مثالی راستہ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے اختتام میں کہا کہ حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کی قربانی اور حضرت علی (علیہ السلام) کا صبر اسلام کے تحفظ کی سب سے اہم وجوہات میں سے ہیں۔ ان دونوں کی قربانیوں نے اسلام کو وہ استحکام دیا جس کے بغیر اس کی تاریخ مختلف ہوتی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .