۱۴ آذر ۱۴۰۳ |۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 4, 2024
زرندیه

حوزہ/ حوزہ علمیہ خواہران صوبۂ مرکزی ایران کی استاد نے کہا کہ خطبۂ فدکیہ، علوم کا ایک مجموعہ ہے، جس میں خدا شناسی، معاد شناسی، نبوت اور بعثتِ رسول (ص)، قرآن کی عظمت، فلسفہ احکام اور ولایت اور امامت پر گہرے مطالب موجود ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، استادِ حوزہ علمیہ کوثر میں محترمہ خانم صفائی کی موجودگی میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے ایک عظیم الشان نشست بعنوان نشست فاطمی منعقد ہوئی۔

محترمہ خانم صفائی نے اس علمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایام فاطمیہ کی مجالس میں بیٹھنے کا ہر لمحہ قدر و منزلت کا لمحہ ہے، لہٰذا ان لمحات کی قدر کو جانیں! رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای فرماتے ہیں: میں ملک کے سالانہ رزق کو ایام فاطمیہ سے لیتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے خطبۂ فدکیہ کو امامت اور ولایت کے دفاع کی غرض سے ارشاد فرمایا۔

محترمہ خانم صفائی نے کہا کہ خطبۂ فدکیہ، علوم کا ایک مجموعہ ہے، جس میں خدا شناسی، معاد شناسی، نبوت اور بعثتِ رسول (ص)، قرآن کی عظمت، فلسفہ احکام اور ولایت اور امامت پر گہرے مطالب موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطبۂ فدکیہ کے ارشاد کے موقع پر، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا پردہ منفرد تھا، آپ کے لباس بلند تھے اور آپ متعدد خواتین کے حلقے میں تھیں۔

حوزہ علمیہ خواہران کی استاد نے کہا کہ خطبۂ فدکیہ دو موضوعات کی وجہ سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے: پہلا یہ کہ امیر المؤمنین علی علیہ السّلام کی حکومت کو کیوں غصب کیا؟ دوسرا یہ کہ اہل بیت علیہم السّلام کے اقتصادی ذریعہ یعنی باغ فدک کو کیوں غصب کیا؟ کیونکہ باغ فدک کو آباد کرنے میں حضرت علی علیہ السّلام نے تقریباً 25 سال کا وقت لگایا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .