حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اس ملاقات میں حوزات علمیہ،مدارسِ دینیہ،تشیع اور امت مسلمہ کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
علامہ عارف واحدی نے استادِ بزرگوار کو قائد ملت جعفریہ حضرت علامہ سید ساجد علی نقوی کا سلام پہنچایا اور پاکستان میں شیعہ سنی وحدت پر مفصل بریفنگ دی۔ حوزہ علمیہ مشہد میں زیر تعلیم پاکستانی طلاب کی سرپرستی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں ایک بار پھر آپ کی زیارت نصیب ہوئی۔ میری زندگی کا بہت بڑا سرمایہ وہ تعلیم و تربیت ہے جو میں نے آپ سے استفادہ کیا ہے ہر وقت آپ کی رہنمائی اور دعاؤں کا محتاج ہوں۔
حضرت آیت اللہ رضازادہ نے قائد محترم کی خدمات کو سراہا اور ان کے لئے سلام اور دعائیں پہنچائیں۔ استاد محترم نے علامہ عارف واحدی کی پاکستان میں علمی تربیتی،تنظیمی اور اتحاد امت کے حوالے سے کوششوں اور کاوشوں پر حوصلہ افزائی فرمائی اور کہا کہ آپ میری درسِ خارج (اجتہاد) کی کلاس میں ایک روشن ستارے کی مانند تھے۔ آپ پہ فخر کرتا ہوں اور بہت امید ہے کہ آپ پاکستان میں دینی تعلیمی تربیتی اور تبلیغی تبظیمی امور میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا: اخلاص کے ساتھ کام ہو تو یہ سب امور بہت بڑی عبادت ہیں۔ امت کو غیر اسلامی اور شیطانی سازشوں کے خلاف متحد کرنے میں اللہ تعالی کی خوشنودی ہے۔ انہوں نے علامہ عارف واحدی کی مختلف امور میں راہنمائی بھی فرمائی۔