حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر مدرسہ علمیہ ابوتراب امامی کاشانی (رحمتہ اللہ علیہ) حجت الاسلام ابوالفضل کلثومی نے کہا ہے کہ عصر حاضر میں، جب میڈیا جھوٹے اور مصنوعی نمونے نوجوان نسل کے سامنے پیش کر رہا ہے، حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) ایک بے مثال اور حقیقی نمونہ ہیں، خاص طور پر خواتین اور نوجوان لڑکیوں کے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا)، حضرت معصومہ (سلام اللہ علیہا)، شہداء اور علمائے کرام کے طرزِ زندگی کو درست طور پر متعارف کرایا جائے تو نوجوان نسل ان کے طریقے سے بہترین استفادہ کر سکتی ہے اور اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے۔
حجت الاسلام کلثومی نے کہا کہ ائمہ معصومین علیہم السلام، شہداء اور علمائے کرام کی اخلاقی خصوصیات کو متعارف کرانے میں تمام ثقافتی اداروں، خاص طور پر حوزہ علمیہ، علماء، میڈیا، تعلیم و تربیت کے اداروں اور مدارس کی اہم ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں کو نوجوانوں کے لیے صحیح اور قابل تقلید نمونے فراہم کرنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے قول "فی إبنَةِ رَسولِ اللّه ِ اُسوَةٌ حَسَنةٌ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امام مہدی (عج) نے فرمایا کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) میرے لیے ایک بہترین نمونہ ہیں۔ یہ بات اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ ایک معصوم امام بھی حضرت زہرا (س) کو کامل نمونہ قرار دیتے ہیں، جو ان کی عظمت اور کمالات کا واضح ثبوت ہے۔
حجت الاسلام کلثومی نے کہا کہ اس روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خواتین مردوں کے لیے بھی ایک مثالی نمونہ ہو سکتی ہیں۔ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی زندگی تمام پہلوؤں، جیسے سماجی، سیاسی، خاندانی اور تربیتی میدانوں میں، سب کے لیے مشعلِ راہ ہے۔