حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں وکشمیر؛ بڈگام اور گردونواح میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے 20 روزہ مجالسِ عزاء اختتام پذیر ہوئیں، ان مجالس میں علمائے کرام اور ذاکرین نے سیدہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی بے مثال زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
رپورٹ کے مطابق، آج بڈگام، حسن آباد، ماگام اور نوگام سوناواری میں ایام فاطمیہ کی اختتامی مجالسِ عزاء منعقد ہوئیں۔
انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر کے اہتمام سے وادی بھر میں 20 روزہ ایام فاطمیہؑ کی خصوصی مجالس کا انعقاد ہوا، مجالس عزاء کا یہ سلسلہ 13 جمادی الاول سے شروع ہوکر 3 جمادی الثانی تک جاری رہا، جن مقامات پر ایام فاطمیہؑ کی مجالس منعقد ہوئیں، ان میں مرکزی امام باڑہ بڈگام، قدیمی امام باڑہ حسن آباد، امام باڑہ نوگام سوناواری، امام باڑہ گامدو، چھترگام، امام باڑہ گلشن باغ بٹہ کدل سرینگر، امام باڑہ لالہ حاجی اُڑینہ اور بالہامہ سرینگر شامل ہیں۔
ایام فاطمیہؑ کی اختتامی مجالسِ عزاء مرکزی امام باڑہ بڈگام، قدیمی امام باڑہ حسن آباد، امام باڑہ یاگی پورہ ماگام اور امام باڑہ نوگام سوناواری میں منعقد ہوئیں، جن میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر تنظیم کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے شہزادی کونین جناب فاطمۃ الزہرا ؑ کی سیرت، حیات طیبہ اور شہادت کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جناب سیدہ ؑ عالم بشریت کی معزز و مقدس اور برگزیدہ خواتین میں سر فہرست ہیں اور عالم نسوان کی ہدایت و نجات کا اعلیٰ ترین نمونۂ عمل ہیں، پیغمبرِ اکرم ؐ نے اپنی امت پر بار بار جناب فاطمہ ؑ کے مقام و منزلت و فضائل بیان کئے اور اپنے قول و عمل سے مسلمانوں کو حضرت زہرا ؑ کی عزت و احترام اور حرمت و تقدس کا درس دیا، لیکن بعد از وصال نبی ؐ جناب سیدہ ؑ کو جس مظلومیت اور محرومیت کا سامنا کرنا پڑا وہ ہر جہت سے قابلِ افسوس اور مستحق فریاد و فغاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جناب سیدہ ؑ کی شہادت کے واقعات انتہائی دلخراش اور درد ناک ہیں، چونکہ روایات میں معصومہ عالم ؑ کے یومِ شہادت کے بارے میں کئی روایات موجود ہیں، دنیائے تشیع میں ان تمام روایات کا احاطہ کرتے ہوئے 20 روزہ ایام فاطمیہؑ کی مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
آغا حسن موسوی الصفوی نے ایام فاطمیہ ؑ کی خصوصی مجالس کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ان مجالس میں خدمات انجام دینے والے ذاکرین، علمائے دین اور تنظیمی کارکنوں کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا اور تنظیم کی طرف سے شائع المصطفیٰ کیلینڈر برائے 2025 کی رسم رونمائی انجام دی۔