حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لندن کے معروف خطیب علامہ سید علی رضا رضوی نے آیت اللہ علی اکبر سیفی مازندرانی سے اپنے سفر ایران کے دوران ملاقات کی۔
مولانا موصوف نے یورپ کے حالات اور بین الاقوامی سطح پر ایک اسلامی اسکالر کی حیثیت سے اپنی مختلف خدمات کا ذکر کیا، نیز غیر اسلامی ممالک میں مسلمانوں کی مذھبی تعلیمات سے دوری کی بات کہی اور ایسے میں ایک مبلغ ہونے کی حیثیت سے بیرون ملک میں مقیم تمام مبلغین کی زحمتوں کا ذکر کیا۔
مولانا موصوف نے آیت اللہ سیفی مازندرانی سے پہلی بار ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے انتہائی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ حوزہ علمیہ قم میں ایسی نایاب شخصیت جس نے ایک سو ساٹھ سے زیادہ تحقیقی کتابیں لکھی ہوں اور انتہائی متانت و سنجیدگی سے مکتب اھلبیت کا دفاع کیا ہو نعمت الہی ہے جس کی قدر لازم ہے۔
مولانا نے روزمرہ کے مسائل پر تحقیقی کتابوں کی ورق گردانی کرتے ہوئے کہا کہ غیر اسلامی ممالک میں پیش آنے والے تمام اہم سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لئے مبلغین کرام کو چاہئے کہ آیت اللہ سیفی کی کتابوں کا مطالعہ کریں۔
ملاقات کے آخری لمحوں میں آیت اللہ سیفی مازندرانی نے مولانا موصوف کی تشریف آوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی علمی عملی خدمات کے مد نظر انکے حق میں دعائے خیر کی اور اپنی جانب سے انھیں اجازہ پیش کیا۔
آپ کا تبصرہ