اتوار 22 دسمبر 2024 - 07:00
حرم امام رضا (ع) کے تجربات کو ملک کے تمام مقاماتِ مقدسہ کے لئے منتقل کیا جانا چاہیے، مقررین

حوزہ/اسلامی جمہوریہ ایران میں موجود تمام مقاماتِ مقدسہ اور مزارات کے سربراہان کا ساتواں اجلاس، حرم امام رضا علیہ السّلام کی میزبانی میں ’’مقاماتِ مقدسہ علم و روحانیت کے مراکز‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؛ یہ اجلاس گزشتہ دنوں حرم امام رضا علیہ السّلام میں منعقد کیا گیا، جس میں حرم کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی، حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید محمد سعیدی، حرم حضرت عبد العظیم حسنی(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید علی قاضی عسکر،مسجد مقدس جمکران کے متولی حجت الاسلام والمسلمین علی اکبر اجاق نژاد، حرم مطہر شاہچراغ کے متولی حجت الاسلام والمسلمین کلانتری اور دیگر سربراہان اور دانشوروں نے شرکت کی۔

حرم حضرت احمد بن موسیٰ الکاظم (شاہچراغ) کے متولی نے اس اجلاس کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سرگرمیوں میں ہم آہنگی، تجربات کی منتقلی اور معاشرے کی روز مرّہ ترجیحات پر توجہ دینا اس اجلاس کے مقاصد میں سے ہیں۔

مسجدِ مقدس جمکران کے متولی حجت الاسلام والمسلمین اجاق نژاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ تجربات کا تبادلہ کرنا چاہیے، خاص طور پر حرم امام رضا علیہ السّلام کے تجربات کو تمام مقاماتِ مقدسہ تک منتقل کیا جانا چاہیے۔

حرم حضرت عبد العظیم حسنی (ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی نے کئی بار سفارش کی ہے کہ ثقافتی اور مذہبی پروگراموں کو جوانوں کے لئے پرکشش اور جاذب بنایا جائے، اس لئے ہم مختلف پروگراموں کے ذریعے نوجوان نسل کو ترغیب دلا رہے ہیں، تاکہ وہ جوش و جذبے کے ساتھ حرم میں حاضر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت ہے، جن کے ذریعے تجربات، تحقیقات اور مستقبل سے متعلق افکار کو منتقل کیا جا سکے۔

حجت الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے آرٹیفیشل انٹلیجنس کو معاشرے کے موجودہ مسائل کا ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلہ پر بات چیت کرنا مقاماتِ مقدسہ مصنوعی ذہانت سے کون کون سے کام انجام دے سکتے ہیں، تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں بہت ضروری ہے۔

انہوں نے اس طرح کے اجلاس کے انعقاد کو منفرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انقلابِ اسلامی کے بعد تمام مقاماتِ مقدسہ کو سربراہان کے ذریعے چلایا جارہا ہے اور ہر مقاماتِ مقدسہ کے متولی حالات و شرائط کی وجہ سے خاص تجربات کا حامل ہے، اس لئے ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً مقاماتِ مقدسہ کے متولی اکھٹے ہوں اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .