حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ خواہران ہرمزگان کی مدیر محترمہ راضیہ سلطان عباسی ندوشن نے خواتین کے دینی مدرسے کی انتظامیہ کے ساتھ ایک دوستانہ نشست کے دوران امام علی علیہ السلام کی حدیث بیان کی اور کہا: مؤمن انسان کو اپنی تمام تر توجہ خودسازی اور نفسِ امارہ سے جدوجہد پر مرکوز کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا: دور اندیش وہ ہے جو اپنے نفس کے ساتھ جہاد کرے، اسے درست کرے، اسے خواہشاتِ نفسانی اور حرام لذتوں سے باز رکھے اور اس کی باگ ڈور اپنے اختیار میں لے۔
مدیر حوزه علمیه خواهران هرمزگان نے کہا: جب ایک مؤمن اپنے نفس کے ساتھ جہاد کرتا ہے تو اس کی تمام توجہ دین اور آخرت پر مرکوز ہو جاتی ہے اور وہ ان تمام مادیات سے دور ہو جاتا ہے جو اس کے دین کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس کے مقابلے میں خودسازی و تهذیب نفس، انسان کو خدا کے قریب لے جاتی ہے۔
محترمہ عباسی نے اپنی ساتھیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دینی مدارس میں کام کرنے کا موقع خدا کی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ اس راستے میں نفس کے ساتھ جہاد کرنا آسان ہو جاتا ہے کیونکہ یہاں ہم نشینوں کی خوبیاں اور ان کی تاثیر خودسازی میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ایک اخلاقی کمزوری جس پر انسان کو مسلسل نظر رکھنی چاہیے اور جس کے خلاف جہاد کرنا ضروری ہے، "کینہ" ہے، جو حسد کی جڑ سے پیدا ہوتا ہے۔
انہوں نے کینہ کے نفسیاتی پہلو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کینہ رکھنے والا شخص روحانی سرطان و کینسر کا شکار ہوتا ہے۔ جسمانی سرطان کا علاج ممکن ہے لیکن روحانی سرطان کا علاج نہیں ہے۔ اس لیے انسان کو ہمیشہ اپنے نفس کی نگرانی کرنی چاہیے تاکہ وہ اس خطرناک بیماری سے محفوظ رہے۔
محترمہ عباسی نے خودسازی اور نفس کی اصلاح کو خدا کے قریب ہونے کا بہترین ذریعہ قرار دیا اور خواتین کے دینی مدارس کو اس راستے پر عمل کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ