حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صیہونی فوج کے سپہ سالار نے غزہ جنگ میں نمایاں شکست کا اعتراف کرتے ہوئے پنشن ہونے سے قبل ہی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں بری طرح شکست اور اپنے اہداف کے حصول میں ناکامی کے بعد نیتن یاہو حکومت نے بالآخر فلسطینی مزاحمت کاروں کے سامنے شکست تسلیم کرتے ہوئے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، تاہم معاہدے کے بعد غاصب صیہونی حکومت اور فوج پر بحرانی کیفیت طاری ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، غاصب صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل ہرٹزی ہالیوی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ سال قبل از وقت اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے، ان کے استعفے کی وجہ طوفان الاقصٰی میں ناکامی قرار دی گئی ہے۔
عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت کی رپورٹ کے مطابق، جنرل ہالیوی نے 6 مارچ 2025 کو مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاتز کو اپنے استعفے کے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، جنرل ہالیوی نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے استعفے کی بنیادی وجہ غزہ کی جنگ میں ناکامی ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ غاصب اسرائیل نے طوفان الاقصٰی کے بعد اپنی جھوٹی حاکمیت کے بھرم کو برقرار رکھنے، غزہ پر قبضہ اور اسلامی مزاحمتی تحریک، حماس کو ختم کرنے کے لیے حملہ شروع کیا تھا، لیکن رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ کے فرمان: جس کا قلعہ قمع کیا جائے گا وہ اسرائیل ہوگا، عملی ہوا اور غاصب اسرائیل نے شکست تسلیم کر لی۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ عالمی سطح پر غاصب اسرائیل رسوا ہوا ہے، جبکہ فلسطین سرخرو ہو گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ