حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وارثانِ شہداء کمیٹی شکار پور کے زیرِ اہتمام شہدائے سانحہء نمازِ جمعہ شکار پور کی یاد میں عظیم الشان ”عظمت شہداء کانفرنس اور مجلس عزاء“ منعقد ہوئی۔
کانفرنس سے مجلسِ وحدت مسلمین صوبۂ سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی، مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی نائب صدر علامہ سید مختار احمد امامی، وحدت یوتھ کے مرکزی نائب صدر علامہ راجہ مصطفٰی عباس جعفری، سندھ کے ممتاز عالم دین استاد العلماء علامہ سید ارشاد حسین نقوی، خطیب اہل بیت علامہ ریاض حسین نجفی، علامہ سید احمد علی نقوی، علامہ عبد المجید بہشتی، مجلسِ علمائے مکتب اہل بیت سندھ کے صوبائی صدر علامہ عبداللہ مطہری، مولانا منور حسین سولنگی، اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر محمد حنیف کانہیو، مرکزی رہنماء اے او پی انجینئر غلام رضا جعفری اور اصغریہ علم و عمل تحریک کے مرکزی رہنماء محمد عالم ساجدی و دیگر نے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وارثانِ شہداء کمیٹی کے چیئرمین اور مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عظمت شہداء کانفرنس کے موقع پر ہم شکار پور کے ان تمام شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں، جنہیں مولا علی علیہ السّلام سے عشق و محبت کے جرم میں حالت نماز اور اللہ کے گھر مسجد میں بے جرم و خطا مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم لبنان اور فلسطین کے ان مجاہد شہداء کو بھی سلام عقیدت پیش کرتے ہیں، جنہوں نے عصرِ حاضر کے یزید امریکہ اور غاصب اسرائیل کا مقابلہ کرتے ہوئے صبر و استقامت کی نئی تاریخ رقم کی۔
انہوں نے کہا کہ ضلع شکار پور، کشمور، گھوٹکی، جیکب آباد میں بدامنی اغواء برائے تاوان اور لوٹ مار پر عوام شدید پریشان ہیں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا جائے اور صوبائی حکومت سندھ میں قیام امن کے حوالے سے سنجیدہ عملی اقدامات کرے۔









آپ کا تبصرہ