جمعرات 6 مارچ 2025 - 13:11
قرآن کا معجزہ تمام انسانوں کے لیے ہر زمان و مکان میں زندہ و جاوید اور تاثیرگذار ہے

حوزہ / سید عباس صالحی نے 32ویں بین الاقوامی نمائش قرآنی تہران کی افتتاحی تقریب میں گفتگو کے دوران کہا: گزشتہ انبیاء کے معجزے جیسے حضرت موسیٰ (ع) کا عصا یا حضرت عیسیٰ (ع) کے توسط سے مریضوں کی شفایابی ایک خاص زمان و مکان تک محدود معجزے تھے مگر قرآن کریم کا معجزہ کثیرالجہتی، جاویدان اور ہر دور اور ہر مقام کے تمام انسانوں کے لیے زندہ اور تاثیرگذار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر ثقافت و ارشاد اسلامی ایران سید عباس صالحی نے تہران میں 32ویں بین الاقوامی نمائش قرآنی تہران کی افتتاحی تقریب میں قرآن کریم کی منفرد خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس آسمانی کتاب کو ایک جاویدان اور کثیرالجہتی معجزہ قرار دیا جو قیامت تک زندہ اور مؤثر ہے۔

انہوں نے کہا: قرآن ایک ایسی آسمانی کتاب ہے جو اپنی منفرد خصوصیات کے ساتھ قائم و دائم ہے۔ قرآن کریم ایک مقدس اور آسمانی کتاب ہے جو علم ازلی کے سرچشمے سے نازل ہوئی اور دیگر آسمانی کتابوں کی طرح مگر بہت سے امتیازات کے ساتھ انسانیت کے لیے پیش کی گئی۔

وزیر ثقافت و ارشاد اسلامی ایران نے مزید کہا: ان امتیازات میں سے ایک، قرآن کے نزول کا طریقہ ہے۔ قرآن کا نزول دو مرحلوں میں ہوا: ایک دفعی نزول جس نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اور دوسرا تدریجی نزول جس نے امت کو تشکیل دیا۔ یہ تدریجی نزول ۲۳ سال میں مکمل ہوا اور اس نے مرحلہ وار اسلامی معاشرے کی تشکیل دی۔

انہوں نے کہا: قرآنی معاشرت‌سازی دیگر معاشروں سے فرق رکھتی ہے۔ اسلامی معاشرہ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدایت میں تدریجی اور مرحلہ وار طریقے سے تشکیل پایا اور یہی خصوصیت امت محمدی (ص) کو گزشتہ انبیاء کی امتوں سے ممتاز بناتی ہے۔

واضح رہے کہ بتیسویں بین الاقوامی قرآن نمائش 5 مارچ 2025ء سے تہران کے مصلای بزرگ میں شروع ہوچکی ہے اور 16 مارچ 2025ء تک جاری رہے گی۔ اس نمائش میں دلچسپی رکھنے والے افراد مختلف علمی نشستوں، قرآنی محافل اور قرآنی جدید آثار کی رونمائی سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ بتیسویں بین الاقوامی قرآن نمائش کا شعار اور موٹو رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ماہ رمضان کے آغاز پر قرآنی شخصیات سے ملاقات میں بیان کردہ جملے "قرآن؛ راه زندگی" یعنی قرآن؛ زندگی کا راستہ منتخب کیا گیا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha