حوزہ نیوز ایجنسی قزوین سے نامہ نگار کے مطابق، صوبہ قزوین میں حوزہ علمیہ کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین اصغر عرفانی نے کہا: روزہ روحانی آمادگی اور اخلاقی خودسازی کی مشق ہے لہٰذا ہمیں اس ضیافتِ الٰہی کے مہینے میں ان قیمتی مواقع سے کماحقہ استفادہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے روزے کے اخلاقی فوائد اور اس کے روح و ذہن پر اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: روزے کا پہلا اور سب سے اہم اثر تقویٰ کا حصول ہے اور تقویٰ انسان کا سب سے بڑا دینی سرمایہ اور بلند ترین اخلاقی صفت شمار ہوتی ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین عرفانی نے کہا: ماہ مبارک رمضان گناہوں کی مغفرت کا سنہری موقع ہے چونکہ کسی اور مہینے میں اتنی بخشش اور پاکیزگی نصیب نہیں ہوتی۔ یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے، اعمال و کردار میں تبدیلی، تہذیب نفس اور حقیقی تقویٰ تک پہنچنے کے لیے بہترین وقت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس سنہری موقع میں دیگر قیمتی لمحات بھی شامل ہیں جیسے افطار کے وقت دعا کی قبولیت، مساکین کو کھانا کھلانا، افطاری کا اہتمام، سحر کے عرفانی و نورانی لمحات اور لیالی قدر سے استفادہ۔
صوبہ قزوین میں حوزہ علمیہ کے مدیر نے کہا: اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے: یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ (البقرہ: 185)۔ یہ مہینہ اللہ کی رحمت و برکات کے نزول، قرآن کریم کے نزول، دین کی تکمیل اور خدا کے آخری پیغام کے ابلاغ کا مہینہ ہے۔
انہوں نے کہا: روزہ نہ صرف تزکیۂ نفس اور صبر کی تعلیم دیتا ہے بلکہ حاجتمندوں کے ساتھ ہمدردی کے جذبات کو بھی زندہ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اس مہینے کو نزولِ قرآن کا مہینہ قرار دیا ہے اور اسے سال کا سب سے بابرکت وقت شمار کیا ہے لہٰذا اس کے فیوض و برکات سے استفادہ، دنیا و آخرت کی سعادت کا سبب بنتا ہے۔
آپ کا تبصرہ