حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ مصطفی علما نے دفتر رہبر معظم انقلاب قم کے حسینیہ امام خمینی (رہ) میں منعقدہ رمضان المبارک کے درس اخلاق سے خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران قرآن کریم کی آیت "کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ" (البقرہ: ۱۸۳) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: روزہ صرف مسلمانوں کے لیے فرض نہیں کیا گیا بلکہ تمام گزشتہ امتوں پر بھی فرض تھا جو اس عبادت کے انسانی روح اور جسم پر گہرے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: روزے کے اثرات بسا اوقات ظاہری آنکھ سے نظر نہیں آتے لیکن اس کی حقیقت روحانی پہلو میں نمایاں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا: مرحوم علامہ طباطبائی اور مرحوم حسن زادہ آملی روزے کو حکمت اور معرفت کی کلید سمجھتے تھے۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کی ایک روایت "الحکمة شَجَرَةٌ تَنْبُتُ فِی الْقَلْبِ" (حکمت وہ درخت ہے جو دل میں اگتا ہے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: حکمت وہ نور ہے جو روزہ انسان کے دل میں پیدا کرتا ہے اور اس کی زبان کو الہی کلام سے آراستہ کر دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جس طرح امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی مدّظلہ العالی نے الہی حکمت کے ذریعہ انقلاب اسلامی کی راہنمائی کی ہے، اسی طرح ایرانی قوم کو بھی بصیرت اور خدا کی اطاعت کے ساتھ شہداء کے راستے کو جاری رکھنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ