حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسیس کے انتقال پر امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا و صدر شیعہ علماء کونسل، حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سید ابو القاسم رضوی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "پوپ فرانسیس ایک عالمی شخصیت تھے جنہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی، انسان دوستی اور قیامِ امن کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اُن کی قیادت میں مسلم عیسائی اتحاد کو تقویت ملی، اور ایک ایسا پلیٹ فارم وجود میں آیا جس نے مختلف مذاہب کے درمیان مکالمے اور باہمی احترام کو فروغ دیا۔
پوپ فرانسس کا فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں ان کی ہم آواز بننا اُن کے انصاف پسند مزاج اور انسانی ہمدردی کا روشن ثبوت تھا۔
مولانا ابوالقاسم رضوی نے کہا: پوپ فرانسس کا آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (دام ظلّہ) سے ملاقات ایک تاریخی سنگ میل ہے، جو یقیناً برسوں یاد رکھی جائے گی اور اس کے ثمرات آنے والے وقت میں مزید نمایاں ہوں گے۔
یقیناً پوپ فرانسیس کی وفات ایک بہت بڑا عالمی نقصان ہے۔ تاہم، ہم اُمید کرتے ہیں کہ آنے والے نئے پوپ اسی راستے کو آگے بڑھاتے ہوئے دنیا میں قیامِ امن، عدل، اور باہمی احترام کے فروغ میں اپنا مؤثر کردار ادا کریں گے۔
ہم اس افسوسناک موقع پر عیسائی برادری سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، اور دعا گو ہیں کہ خداوندِ عالم انسانیت کے اس خادم کو اپنی رحمتوں سے نوازے۔









آپ کا تبصرہ