منگل 22 اپریل 2025 - 20:20
پوپ فرانسس حقوقِ انسانی کے عملی داعی تھے: مولانا سید اشرف علی الغروی

حوزہ/ عیسائی روحانی رہنما پوپ فرانسس کی رحلت پر، ہندوستان میں آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کے وکیل حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید اشرف علی الغروی نے ایک تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ پوپ فرانسس کی رحلت سے ایک عظیم خلا پیدا ہو گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عیسائی روحانی رہنما پوپ فرانسس کی رحلت پر، ہندوستان میں آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی کے وکیل حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید اشرف علی الغروی نے ایک تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ پوپ فرانسس کی رحلت سے ایک عظیم خلا پیدا ہو گیا ہے؛ یہ بہادر انسان کہ جس نے مظلوموں کی حمایت، طرف داری اور ان کے انسانی حقوق کی رعایت کی کھل کر وکالت کی تھی، جبکہ نام نہاد ادیان ومسالک کے علماء نفرت، تشدد کے علاوہ ان کی زبان سے اور کچھ سنائی نہیں دیتا، کاش یہ لوگ بھی دو عظیم راہنما کی تاریخی ملاقات کے اہم ترین نکات پر غور کریں اور عمل پیرا ہو جائیں تو دنیا میں کافی لوگ امن و امان سے زندگی بسر کرنے لگیں گے اور نفرت، تعصب، قتل و غارت گری کا بازار سرد ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نجف اشرف میں مرجع اعلیٰ کے ساتھ تاریخی ملاقات میں دونوں شخصیات نے اس دور میں انسانیت کو درپیش بڑے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اللہ تعالیٰ اور اس کے پیغامات پر ایمان کے بنیادی کردار کے ساتھ ساتھ اعلیٰ اخلاقی اقدار کے عزم پر زور دیا۔

مولانا سید اشرف علی الغروی نے مزید کہا کہ ان دونوں رہنماوں نے امن و امان اور باہمی کلچر کو فروغ دینے، تشدد اور نفرت کو مسترد کرنے اور مختلف مذاہب اور فکری رجحانات کے ماننے والوں کے درمیان حقوق کے تحفظ اور باہمی احترام پر مبنی لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کے اقدار کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو یکجا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

مولانا نے عیسائی برادری سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بعد جو ان کا قائم مقام ہو گا، ہمیں امید ہے کہ وہ بھی ان کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے دنیا کے مظلوموں کی کھل کر حمایت کرے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha