حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکز مدیریت حوزههای علمیہ نے ایک باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے خلیج فارس (پرشین گلف) کے مقدس اور تاریخی نام کو تبدیل کرنے کی کوششوں پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوزاتِ علمیہ ہر اس اقدام کی سختی سے مذمت کرتے ہیں جو ملت ایران کے تاریخی، دینی اور ملی تشخص کو مسخ کرنے کی کوشش کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حوزہ علمیہ اور علمائے کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ سچائی کے ساتھ کھڑے ہوں اور تاریخ و حقیقت کی تحریف کے مقابل ڈٹ جائیں۔ ایرانی قوم کی تابناک تاریخ، دشمنوں کے مقابلے میں پے در پے قربانیوں سے بھری پڑی ہے، اور یہ قوم ہمیشہ اسلامی معارف کی حامل اور حق کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔
اس مرکز کا کہنا ہے کہ خلیج فارس، ملت ایران کی شناخت کا ایک قیمتی سرمایہ ہے جس کا نام اس سرزمین کی قدیم تاریخ میں رچا بسا ہے اور جو صدیوں سے معتبر تاریخی متون میں مذکور ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران، دیگر اقوام کی سرحدوں اور ثقافتوں کا احترام کرتا ہے، لیکن اگر کوئی ایران کے مادی یا معنوی سرمائے پر دست درازی کی کوشش کرے گا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا، جیسا کہ ماضی میں دیا جا چکا ہے۔
مرکز نے خبردار کیا کہ اس قسم کے اقدامات دراصل استعماری طاقتوں کی جانب سے مسلم اقوام میں تفرقہ ڈالنے کی سازش کا حصہ ہیں، تاکہ وہ علاقائی وسائل کو لوٹ سکیں اور غاصب صہیونی حکومت کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کر سکیں۔
بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ پوری امت اسلامیہ اور دنیا، ملت ایران کی فلسطین اور دنیا کے مظلوموں کے دفاع میں شجاعت اور استقامت کی گواہ ہے، اور حوزات علمیہ اس ملی و دینی تشخص کے دفاع میں ہمیشہ کی طرح مضبوط قلعہ ثابت ہوں گے۔









آپ کا تبصرہ