حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کاشان کے معاون تعلیم حجت الاسلام ابوذر شورابیان نے کہا ہے کہ حوزہ ہائے علمیہ نے گزشتہ ایک صدی کے دوران اجتہاد، سیاسی و سماجی میدان میں فعال کردار اور علمی ترقی کے ذریعے خود کو اسلامی تمدن کے ایک اہم رکن میں تبدیل کر لیا ہے۔
انہوں نے حوزہ علمیہ قم کے احیائے نو کی صد سالہ تقریب کے موقع پر "حوزہ نیوز" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں حوزہ ہائے علمیہ ہمیشہ ایک مضبوط قلعے کی مانند اسلامِ ناب کے تحفظ، علماء کی تربیت اور دینی علوم کی ترویج میں کلیدی کردار ادا کرتے آئے ہیں۔
حجت الاسلام شورابیان نے گزشتہ ایک صدی میں حوزاتِ علمیہ کے نمایاں کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اجتہادی فکر کا احیاء، استعماری قوتوں کے خلاف مزاحمت، نظامِ جمہوری اسلامی ایران کی بنیاد، علوم حوزوی کی ترقی اور بیرونِ ملک حوزات کا قیام (لبنان، عراق، یورپ اور افریقا میں) شامل ہیں۔
انہوں نے حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور علمائے کرام کے دینی حکومت کے قیام، فقہ، کلام، تفسیر اور اسلامی علوم کی جدید تحقیقات، نیز مشروطہ تحریک، استبداد کے خلاف جدوجہد اور اسلامی انقلاب ایران میں قائدانہ کردار کو حوزات علمیہ کی فکری میراث کا حصہ قرار دیا۔
حجت الاسلام شورابیان نے حوزات علمیہ کی ثقافتی، سماجی اور علمی خدمات کی بھی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ فقہ، فلسفہ اور تفسیر میں مرجع کتابوں جیسے "تفسیر المیزان" اور "جواہر الکلام" کی تالیف، دینی مجلوں و جرائد کی اشاعت، مغربی ثقافتی یلغار کا مقابلہ اور اسلامی معارف کی ترویج جیسے اقدامات حوزہ علمیہ کی ثقافتی خدمات میں شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مدارس، خیراتی اداروں، ہسپتالوں کا قیام، بحرانوں میں امداد، سماجی اختلافات میں مصالحتی کردار، عوامی رہنمائی اور محروم و غیر اسلامی ممالک میں مبلغین کی تربیت حوزہ علمیہ کے سماجی شعبے کے نمایاں اقدامات میں سے ہیں۔
علمی میدان میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے حجت الاسلام شورابیان نے کہا کہ تحقیقی مراکز کا قیام، یونیورسٹیوں سے رابطے، اسلامی علوم پر بین الاقوامی کانفرنسیں اور دینی علوم کے نصابی مواد کو ڈیجیٹل بنانے کے منصوبے، حوزہ علمیہ کی علمی ترقی کی علامت ہیں۔









آپ کا تبصرہ