حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں "تجمع علمائے مسلمین" کے سربراہ شیخ غازی حنینه نے مشہد مقدس میں بین الاقوامی کانفرنس غدیر و مقاومت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امتِ اسلام کی نجات صرف اور صرف ولایت اہل بیت علیہمالسلام سے وابستہ ہے۔ انہوں نے یوم غدیر کو وحدت، عزت اور استقامت کا دن قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یوم غدیر صرف شیعوں کا نہیں بلکہ پوری امتِ اسلام کا دن ہے جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو اپنا ولی و جانشین مقرر کر کے امت کے لیے ہدایت کا راستہ واضح کیا۔ ان کے مطابق خلیفہ دوم نے بھی اس دن کو عید قرار دیا تھا۔

شیخ حنینه نے زور دے کر کہا کہ محبت اہل بیت علیہم السلام تمام اسلامی مکاتب میں قابلِ احترام ہے اور امام احمد بن حنبل کی روایت کے مطابق رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "علی جنت و جہنم کے تقسیم کرنے والے ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ ولایت اہل بیت یعنی ظلم اور استعمار کے خلاف جد و جہد۔ جو بھی ظاہری مذہبی لبادے میں ہو مگر ظلم کا ساتھ دے، وہ اہل بیت کے راستے سے دور ہے۔
انہوں نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی فلسطین سے حمایت، صہیونی سفارت کی بندش اور ایران کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران نے فلسطین، لبنان، یمن اور عراق میں مقاومت کی بنیاد مضبوط کی۔
انہوں نے سید حسن نصراللہ کی شہادت اور ان کے جنازے میں 13 لاکھ سے زائد افراد کی شرکت کو مقاومت سے بیعت نو قرار دیا۔
آخر میں انہوں نے لبنان میں شیعہ و سنی وحدت، اہل سنت کی جانب سے شیعہ پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے جذبے، اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے ہفتہ وحدت کے نظریے کو امت اسلامی کے لیے نجات کا راستہ قرار دیا۔









آپ کا تبصرہ