حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کربلا/ حرم امام حسینؑ اور حضرت عباسؑ کے خادمین عاشورہ کے دن ہونے والے عظیم جلوسِ عزاداری "طویریج" کی میزبانی کے لیے بھرپور تیاریوں میں مصروف ہیں۔ جیسے جیسے عاشورہ کے دن کا وقت قریب آ رہا ہے، ویسے ویسے کربلا میں عزاداری کے انتظامات میں تیزی آ گئی ہے۔ حرم مطہر امام حسینؑ اور حضرت عباسؑ کے خادمین نے صحنوں سے قالین، فرش اور دیگر اشیاء ہٹانے کا کام گزشتہ روز ہی شروع کر دیا تھا تاکہ عزاداروں کے لیے راستہ صاف اور ہموار ہو جائے۔
روایتی طور پر جلوسِ طویریج نمازِ ظہر عاشورا کے بعد شروع ہوتا ہے، جو تقریباً 20 کلومیٹر دور ایک مقام سے کربلا کی طرف روانہ ہوتا ہے۔ جیسے ہی جلوس حرم امام حسینؑ کے قریب پہنچتا ہے، عزادار دوڑتے ہوئے صحنِ مطہر میں داخل ہوتے ہیں اور "لبیک یا حسینؑ" کے نعروں کے ساتھ بینالحرمین سے ہوتے ہوئے حرم حضرت عباسؑ کی طرف بڑھتے ہیں۔
یہ علامتی دوڑ اُن افراد کی یاد دلاتی ہے جو کربلا کے واقعے میں دیر سے پہنچے تھے اور امام حسینؑ کی مدد نہ کر سکے۔ یہ جلوس نہ صرف عراق بلکہ پوری دنیا میں شیعیانِ اہل بیتؑ کی جانب سے منائے جانے والے سب سے بڑے اور پُرجوش عزاداری کے مظاہروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
اس موقع پر حرمین کے انتظامی اداروں یعنی آستانہ حسینی و عباسی نے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ صحنوں اور راہداریوں کی صفائی، قالینوں کی منتقلی اور جلوس کے لیے مخصوص راستوں پر نرم مٹی ڈالنے کا انتظام کیا ہے تاکہ عزادار با آسانی اور محفوظ انداز میں راستہ طے کر سکیں۔
اس کے علاوہ خدام بین الحرمین کے حصے کو منظم طریقے سے تیار کر رہے ہیں اور داخلی و خارجی راستوں کو باقاعدہ ترتیب دے رہے ہیں تاکہ جلوس کی آمد و رفت میں سہولت پیدا ہو۔
جلوسِ طویریج، کربلا کی عزاداری کا ایک عظیم اور منفرد مظہر ہے، جو ہر سال لاکھوں عزاداروں کو امام حسینؑ کی محبت میں ایک ساتھ جمع کرتا ہے۔









آپ کا تبصرہ