حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جلوسِ عزاءِ طویریج (ركضة طويريج) آج 10محرّم 1442هـ (30اگست 2020ء) ظہر کے بعد قنطرة السلام سے برآمد ہوا کہ جس میں لاکھوں عزاداروں نے شرکت کی۔
کربلا سے 20کلو میٹر کے فاصلے پر طویریج کا شہر واقع ہے کہ جو اداری طور پر ھندیہ کا ذیلی شہر شمار ہوتا ہے، دس محرم کو صبح کے وقت طویریج شہر کے تقریبا سب لوگ اپنے گھر بار کو چھوڑ کر کربلا کی طرف چل پڑتے ہیں اور ظہر سے پہلے پہلے کربلا کی حدود میں موجود قنطرة السلام کے علاقے میں جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور پھر وہیں سب کے سب ظہرین کی نماز باجماعت ادا کرتے ہیں کربلا کے رہنے والے اور دوسرے علاقوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مومنین قنطرة السلام کے مقام پر اہل طویریج کے ساتھ آ کر مل جاتے ہیں اور پھر نماز سے فارغ ہونے کے فورا بعد عزاء طویرج کا یہ جلوس لبیک یا حسین .....لبیک یا حسین ....واہ حسین .....یا حسین.....ابد واللہ ما ننسی حسینا....کی گونج دار صدائیں بلند کرتا ہوا خیام حسینی کے پاس دوڑتا ہوا آتا ہے اور پھر وہاں سے دوڑتے ہوئے حضرت امام حسین(ع) کے روضہ مبارک میں داخل ہو جاتا ہے اور پھر وہاں سے دوڑتے ہوئے ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک میں داخل ہو جاتا ہے۔ اہل طویرج کا یہ جلوس عزاء صدیوں سے اپنے اس مخصوص انداز میں دس محرم کو خاندان رسالت کو پرسہ پیش کرتا چلا آرہا ہے۔ ہمیشہ سے ہی عزاء طویریج کے جلوس میں جو حسینی حرارت، گریہ و زاری کی کیفیت اور عزاداری کی خاص حالت ہوتی ہے وہ کسی بھی دوسرے جلوس میں دیکھنے میں نہیں ملتی اس جلوس میں طویریج کے سب مرد، خواتین، بچے، بوڑھے اور حتی کہ معذور بھی اپنا سب گھر بار چھوڑ کر کربلا کی طرف چل پڑتے ہیں پورے راستے میں امام حسین(ع) پر گریہ و ماتم کرتے ہیں۔ طویریج کے مرد کھلے سر اور ننگے پاؤں پوری قوت و طاقت سے ماتم کرتے ہیں اور جب عزاء طویرج کا جلوس کربلا میں داخل ہوتا ہے تو پورے شہر میں حزن و ملال اور امام حسین(ع) پہ ہونے والی عزاداری میں مزید جوش پیدا ہو جاتا ہے۔
ایک سال دس محرم کے دن آیت اللہ العظمی سید مہدی بحر العلوم کچھ علماء اور اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ کربلا آئے اور کربلا کی حدود میں اہل طویریج کے اس جلوس عزاء کے استقبال کے لیے کھڑے ہو گئے اور جب جلوس قریب پہنچا تو سید مہدی بحر العلوم نے اچانک اپنا عمامہ اتار دیا اور روتے ہوئے جلوس کے درمیان میں چلے گئے اور پوری طاقت کے ساتھ ماتم کرنا شروع کر دیا اور سارے جلوس کے دوران بلند آواز سے یا حسین... یا حسین... وا حسین.... وا حسین.... کی صدائیں بلند کرتے ہوئے اپنے سر، چہرے اور سینے پر ماتم کرتے رہے اور چیخ چیخ کر روتے رہے۔ سید مہدی بحر العلوم کی اس کیفیت کو دیکھ کر لوگ بہت تعجب میں پڑے رہے اس واقعہ کے وقت سید بحر العلوم کافی بوڑھے تھے لہٰذا ان کے قریبی لوگوں نے انہیں جلوس کے دوران گھیرے رکھا تا کہ تیز رو دریا کی طرح چلتے ہوئے جلوس میں سید بحر العلوم گر ہی نہ جائیں۔ سید مہدی بحر العلوم کے ساتھ رہنے والوں نے کبھی بھی ان کو ایسی حالت میں نہیں دیکھا تھا جب جلوس ختم ہوا تو سید کی تھکاوٹ کی وجہ سے عجیب حالت ہو چکی تھی اور چہرے اور جسم پر شدید ماتم کی وجہ سے نشانات پڑے ہوئے ہیں۔ جلوس کے بعد سید بحر العلوم کے ساتھیوں میں سے ایک نے سید بحرالعلوم سے پوچھا: کہ جلوس کے قریب آتے ہی آپ نے یہ سب کیوں کیا؟ تو سید مہدی بحر العلوم نے اپنے ساتھیوں کی طرف دیکھا اور ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ سید بحر العلوم نے روتے ہوئے کہا: میرے اس عمل پر تعجب نہ کرو اور اگر کسی دوسرے عالم کو بھی ایسی حالت میں کبھی دیکھنا تو تعجب نہ کرنا جب عزاء طویرج کا جلوس قریب آیا تو میں نے امام زمانہ(عج) کو کھلے سر اور ننگے پاؤں جلوس میں دیکھا کہ جو عزاداروں کے ساتھ مل کر ماتم کر رہے تھے اور رو رہے تھے جب میں نے یہ منظر دیکھا تو میں اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکا اور جلوس میں داخل ہو گیا اور امام زمانہ کی طرح میں بھی اپنے سینہ پر ماتم کرنے لگا۔
واضح رہے سن1885ء ((1303هــ)) سے شروع ہونے والا یہ جلوس عزاء اس وقت دنیا میں امام حسین(ع) کی یاد میں نکلنے والا سب سے بڑا جلوس ہے کہ جو تمام اقوام عالم کے لیے تاریخی لمحہ فکریہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ دس محرم کو ظہر کے بعد کربلا کے پرانے شہر سے 2کلو میٹر کے فاصلے پر مشرقی سمت میں منطقہ (قنطرة السلام) ہے طویریج شہر کی طرف سے کربلا آتے ہوئے قنطرة السلام کربلا کی حد شمار ہوتا ہے اور موکب عزاء طویریج یا رکضة طویریج کے نام سے برآمد ہونے والے جلوسِ عزاء کی ابتداء اسی جگہ سے ہوتی ہے۔ اس جلوس عزاء کی سرپرستی طویریج کے علماء دین اور طویریج میں رہنے والے قبیلہ آل عنبر، قبیلہ بنی حسن، قبیلہ آل فتلہ، قبیلہ دعوم اور قبیلہ اشرف کے بزرگ کرتے ہیں اور اس جلوس میں طویریج شہر کے تقریبا سب لوگ شرکت کرتے ہیں، اہل طویریج کے علاوہ بھی لاکھوں مومنین اس جلوس عزاء میں شریک ہوتے ہیں۔ اس منفرد جلوس میں شرکت کرنے والے ظہر سے پہلے قنطرة السلام پہ جمع ہو جاتے ہیں اور یہاں آنے والوں کی اکثریت گھروں سے پیدل ہی نکلتی ہے اور دسیوں کلو میٹر کا فاصلہ گھروں سے پیدل طے کر کے یہاں پہنچتی ہے۔
امام حسین(ع) نے کربلا کے میدان میں ھل من ناصر ینصرنا، ھل من ذاب فیذب عنا... کی صدا بلند کی تھی لہٰذا عزاء طویریج میں شامل عزادار جلوس کی ابتداء سے ہی لبیک یا حسین.... لبیک یا حسین.... یا لثارات الحسین۔۔۔۔۔۔ کہتے ہوئے امام حسین(ع) کے روضہ مبارک کی طرف دوڑتے ہوئے آتے ہیں اور اس جلوس میں شامل ہر شخص کی ظاہری باطنی کیفیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ اگر وہ دس محرم 61ہجری کربلا میں ہوتا تو امام حسین(ع) کے استغاثہ پہ اسی طرح لبیک کہتے ہوئے اور دوڑتے ہوئے آتا اور امام حسین(ع) کو دشمنوں کے درمیان کبھی بھی تنہا نہ چھوڑتا۔

حوزہ/یہ جلوس عزاء اس وقت دنیا میں امام حسین(ع) کی یاد میں نکلنے والا سب سے بڑا جلوس ہے کہ جو تمام اقوام عالم کے لیے تاریخی لمحہ فکریہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
-
دنیا کا منفرد جلوس عزاءِ طویریج (ركضة طويريج) برآمد ہو چکا ہے
حوزہ/اس منفرد جلوس میں شرکت کرنے والے ظہر سے پہلے قنطرة السلام پہ جمع ہو جاتے ہیں اور یہاں آنے والوں کی اکثریت گھروں سے پیدل ہی نکلتی ہے اور دسیوں کلو…
-
اربعین مارچ؛ نائجیریا میں لبیک یا حسین (ع) کی گونج +ویڈیو
حوزہ/ نائیجیریا میں ہر سال اربعین کے پیدل جلوس میں ہزاروں لوگ شرکت کرتے ہیں، جو لوگ معاشی مشکلات یا صحت کے مسائل کی وجہ سے امام حسینؑ کی زیارت کے لئے کربلا…
-
پاکستان، کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس
حوزہ/ نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ اور انکی آل و اصحاب کی اسلام کی سربلندی اور حق و صداقت کیلئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں کراچی سمیت…
-
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے گنبد کا علم کارگل میں موسمِ احزان کا اعلان کر رہا ہے
حوزہ/ ہندوستان کے انتہائی شمالی علاقے کارگل میں ایام عزاء کی ابتدا کا باقاعدہ اعلان کرنے کے لیے دسیوں ہزار مومنین کی موجودگی میں روضہ مبارک حضرت عباس (علیہ…
-
محرم ہمیں اعلیٰ انسانی اقدار کی بقا کیلئے ہر طاقت کے سامنے ڈٹ جانے کا ابدی پیغام دیتا ہے، علامہ یوسف فیاضی
حوزہ/ موجودہ صورت حال میں احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھ کر اسلام کے روشن چہرے کو انسانیت کی رہنمائی کیلئے بیان کیا جائے۔
-
مٹ گئے آپ حسین علیہ سلام تیرا نام مٹانے والے، خواہر سویرا بتول
حوزہ/ ہر سانحہ کے بعد ہمارا جوش و خروش مزید بڑھتا ہے ہم اپنے پیاروں کا غم بھول کر کربلا والوں کا غم برپا کرتے ہیں۔ہمارے بوڑھے اپنے جوانوں کی لاشوں کو چھوڑ…
-
علامہ اشفاق واحدی شیعہ علماء کونسل پاکستان:
تکفیری عناصر کی عزاداری سید شہداء اور مجالس میں مشکلات پیدا کر کے ریاست مدینہ و حکومت پاکستان کو بد نام کرنے کی کوشش
حوزہ/ تکفیری عناصر عزاداری سید شہداء اور مجالس کے لیے مشکلات و رکاوٹیں پیدا کر کے ریاست مدینہ اور نئے پاکستان کی حکومتی پالیسیوں کو بد نام کرنے کی کوشش…
-
کربلا میں قبیلہ بنی اسد اور دیگر قبائل کا شہداء کربلا کے یوم دفن ماتمی جلوس
حوزہ/ 13محرم کو شہداء کربلا کی تدفین کے دن کربلا میں ظہر کے بعد عزاء بنی اسد کے نام سے ایک بہت بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا۔
-
رأس البيشۃ؛ جہاں سے اربعین امام حسین (ع) کے ملینز مارچ کا آغاز ہو چکا ہے
حوزہ/ کربلا سے تقریبًا 675 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع رأس البیشۃ وہ علاقہ ہے کہ جہاں کے مومنین اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پہ سب سے پہلے کربلا…
-
شہداء کربلا(ع) کے یوم تدفین کی یاد میں 91قبائلی مواکب نے کربلا میں جلوس عزاء میں شرکت کی
حوزہ/ کربلا میں یکم محرم سے شروع ہونے والے مراسم عزاء کا اختتام شہداء کربلا کی تدفین کے دن تیرہ محرم کو مواکب قبیلہ بنی اسد کے تاریخی جلوس عزاء پر ہوتا…
-
آشتیان میں سوشل ڈسٹنسنگ کی رعایت کے ساتھ تابوت علی اکبر (ع) برآمد و جلوس عزا برگزار
ایران کے آشتیان شہر میں طلاب جامعہ المصطفی اردو زبان نے تابوت علی اکبر علیہ السلام و جلوس عزا کا انعقاد کیا۔
-
علامہ ساجد نقوی کا علماء، ذاکرین، بانیان مجالس اور عزاداراوں کے نام پیغام
ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عزاداری کو اتحاد کے ساتھ احسن طریقے اور بہتر انداز سے محبت و وحدت کی فضاء میں منعقد کریں۔
-
حضرت فاطمہ زہراء (ع) کی شہادت پر روضہ مبارک امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے خدام کا پرسہ
حوزہ/ حرم کے خدام کا یہ جلوس عزاء روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام سے برآمد ہوا اور مابین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں پہنچا…
آپ کا تبصرہ