حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی انصار اللہ تحریک کے ایک اعلیٰ رہنما نصرالدین عامر نے الجزیرہ چینل سے گفتگو میں کہا ہے کہ: ہم پچھلے کئی مہینوں سے صہیونی دشمن کے خلاف مسلسل جنگ کی حالت میں ہیں، اور یہ جنگ ہماری دینی اور اخلاقی ذمہ داری کے تحت ہے، جو ہم غزہ کے مظلوم عوام کے حق میں ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ: صہیونی دشمن کئی بار یمن پر حملے کر چکا ہے اور اب دوبارہ دھمکیاں دے رہا ہے، لیکن ہم نے ایک لمحے کے لیے بھی اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کا سوچا تک نہیں۔
عامر نے دوٹوک انداز میں کہا: اگر اسرائیلی رژیم اپنے تمام بم یمن پر گرا دے اور تمام ہتھیار استعمال کرے، تب بھی ہم فلسطینی عوام کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ اگر ہم پر حملہ ہوگا، تو ہم بھی بھرپور حملے سے جواب دیں گے۔ اس سے پہلے بھی امریکہ کے بی ۲ بمبار طیارے یمن کو نشانہ بنا چکے ہیں، لہٰذا ایسی دھمکیاں ہمارے لیے نئی نہیں ہیں۔
انہوں نے امریکہ کی ایران پر جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امریکہ کی ایران کے خلاف جارحیت ناکام ہوئی، اور یمن میں بھی اس کی مداخلت ناکامی سے دوچار ہوئی ہے۔ دشمن کو اب یمن کی طرف سے مزید حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں امریکی اور صہیونی حکام نے یمن کو بمباری کی دھمکی دی تھی، جبکہ اس سے قبل بھی یمن کو کئی بار ان کی جانب سے نشانہ بنایا جا چکا ہے۔









آپ کا تبصرہ