جمعہ 4 جولائی 2025 - 19:18
عالمی نظام دراصل جدید غلامی ہے، انقلاب اسلامی مساوات و مزاحمت کا علمبردار ہے

حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: شدید ترین پابندیوں اور بیرونی جارحیت کے باوجود انقلابِ اسلامی بہتر سے بہترین کی جانب گامزن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امریکی صدر کے برادر اسلامی ملک سے متعلق بیان کہ "ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہ بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہو گی" پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: عالمی نظام غلامی، سمجھوتوں، نام نہاد مفادات، بدترین بندر بانٹ، قبیح سودے بازی، تباہ کن سمجھوتوں، معاشی بدمعاشی، نئے انداز کی غلامی، ڈیلنگ اور حقوق سے دستبرداری جیسے خبائث سے عبارت جبکہ انقلاب اسلامی انہی خبائث کے خاتمے کیساتھ سماجی مساوات، مذہبی اقدار، باہمی احترام کے نظریے کے ساتھ برپا ہوا اور بہتر سے بہترین کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ایک متلون مزاج سامراجی صدر نے بغیر سوچے سمجھے کہہ دیا کہ "ایران نے عالمی نظام سے علیحدگی اختیار کھی تو حالت خراب ہوگی"، برادر اسلامی ملک ایران نے عالمی غلامی اور جبری نظام کے خلاف 45 سال کی سخت ترین پابندیوں اور ناکہ بندی کی قربانیاں دے کر پہلے جبر قبول کیا نہ اب اسے قبول کرے گا۔

انہوں نے کہا: سامراج و استعمار یہود و ہنود کے ذریعے جبراً ایک نئے انداز میں نظام غلامی نافذ کرنے کے لئے کوشاں ہیں، اسی سبب جنگ عظیم دوئم سے قبل اور بعد میں نام نہاد حکومتیں مسلط کی گئیں اور بڑی ریاستوں کو مختلف ٹکڑو ں میں تقسیم کیا گیا، اسی نام نہاد عالمی نظام نے نئے انداز کی غلامی، سمجھوتوں، نام نہاد مفادات، بدترین بندر بانٹ، قبیح سودے بازی، تباہ کن سمجھوتوں، معاشی بدمعاشی، خوبصورت مگرخطرناک انداز کی ڈیلنگ و حقوق سے دستبرداری جیسے خبائث متعارف کرانے کے ساتھ اسے ورلڈ آرڈر کے تحت نافذ کردیا جس کی واضح مثال مشرق وسطیٰ میں ناجائز اسرائیلی ریاست کے قیام کے ساتھ بعض حکمرانوں کی خاموشی اور گزشتہ دہائی سے جاری نام نہاد "ابراہم اکارڈ" ہے۔ اسی عالمی سازشی نظام اور ان خبائث کےخلاف 1979ء میں انقلاب اسلامی برپا ہوا مگر ضمیر فروش عناصر، سمجھوتوں، سودے بازی کی فضا میں پروان چڑھنے والے اس نظام انقلاب اسلامی کو سمجھنے سے ہی قاصر ہیں۔

قائد ملت جعفریہ نے کہا: اسی نظام کے پروردہ ماحول میں پلے بڑھے احمق سامراجی صدر نے ناکام و نامراد جارحیت کے بعد بلاسوچے سمجھے نظام انقلاب کے خلاف بیان داغ دیا جبکہ حقائق یہ ہیں کہ نظام انقلاب اسلامی اپنی بھرپور آب و تاب کے ساتھ بہتر سے بہترین کی جانب محو سفر ہے جو ایران کے ساتھ خطے میں پائیدار امن، استحکام اور بھرپور دفاع و قوت کے طور پر زبردست انداز میں ابھر کر سامنے آیاہے اور اس کے درخشندہ مستقبل کی ضمانت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha