اتوار 20 جولائی 2025 - 04:00
خبروں میں تحریف قومی یکجہتی کو کیسے نشانہ بناتی ہے؟ / دینی طلباء فکری اور ثقافتی سرحدوں کے محافظ

حوزہ / نفسیاتی جنگ اور تحریفِ خبری دشمن کے سب سے پیچیدہ ہتھیار ہیں جو فوجی بحرانوں میں مایوسی اور انتشار پیدا کر کے قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دینی طلباء میڈیا لٹریسی میں اضافہ اور امیدافزا مواد کی تخلیق کے ذریعے اس خاموش جنگ کے محاذِ اول میں کھڑے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، نفسیاتی جنگ اور تحریفِ خبری فوجی بحرانوں میں دشمن کے سب سے پیچیدہ اور مؤثر ہتھیاروں میں شمار ہوتے ہیں جو قوموں کے عزم، ایمان اور مزاحمت کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ جنگیں ذہانت کے ساتھ اس طرح ڈیزائن کی جاتی ہیں کہ معاشرے کے شعور اور عقائد میں نفوذ کر کے عوام میں انتشار، اضطراب، مایوسی اور بے یقینی پھیلائی جائے اور یوں معاشرتی استقامت اور قومی یکجہتی کو متزلزل کیا جائے۔

ایسے میدانوں میں دینی طلباء فکری اور ثقافتی سرحدوں کے محافظ کے طور پر مرکزی اور حکمتِ عملی کردار ادا کرتے ہیں۔ اس پیچیدہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ان کی میڈیا حکمتِ عملیوں کی بازخوانی اور وضاحت ایک ناگزیر ضرورت ہے جو بلند، تحلیلی اور امیدافزا زبان میں پیش کی جانی چاہیے۔

سب سے پہلے نفسیاتی جنگ اور تحریفِ خبری کی ماہیت کا واضح تعارف ضروری ہے۔

نفسیاتی جنگ دراصل شناختی اور میڈیا آپریشنز کا مجموعہ ہے جو فرد یا معاشرے کے رویّے، سوچ اور حوصلے میں تبدیلی لانے کے مقصد سے ترتیب دیے جاتے ہیں۔ یہ جنگ قائل اور قانع کرنے کے مخفی طریقوں، گمراہ کن معلومات کی اشاعت، مصنوعی مواد کی تیاری اور مخاطب کی نفسیاتی و سماجی کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر اجتماعی ادراک اور فیصلہ سازی کی قوت کو متاثر کرتی ہے۔

دوسری طرف، تحریفِ خبری سے مراد ہے نامکمل، انتخابی، خلافِ حقیقت یا مخصوص جھکاؤ رکھنے والی معلومات کی فراہمی تاکہ عوامی شعور اور فیصلوں کو حقیقت سے ہٹا کر گمراہ کیا جا سکے۔ یہ دونوں ہتھیار خاص طور پر بحرانی اور فوجی حالات میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔

دینی طلباء میڈیا لٹریسی میں اضافہ اور امیدافزا مواد کی تخلیق کے ذریعے اس خاموش جنگ کے خلاف محاذِ اول میں ہوتے ہیں لہذا طلباء کو اس طرح تربیت دی جانی چاہیے کہ وہ میڈیا کی ساخت اور زبان کو سمجھ سکیں، پیغامات کی پوشیدہ تہوں کا تجزیہ کر سکیں، نفسیاتی اثر ڈالنے والی تکنیکوں کو پہچان سکیں اور جعلی و تحریف شدہ خبروں کی شناخت میں مہارت حاصل کریں۔ یہ صلاحیت نہ صرف انہیں مؤثر کردار ادا کرنے والا بنا دے گی بلکہ وہ اس آگاہی کو عوام تک بھی بہتر انداز سے منتقل کر سکیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha